سچ خبریں:صیہونی حکومت کی سکیورٹی سروسز نے متحدہ عرب امارات کو “آئرن ڈوم” اور “ڈیوڈ اسکارپین” فضائی دفاعی نظام فروخت کرنے کی مخالفت کی ہے۔
صہیونی اخبار معاریو کے عسکری تجزیہ کار ایلون بن ڈیوڈ نے انکشاف کیا کہ صیہونی حکومت کی سکیورٹی سروسز نے نئی ٹیکنالوجی، خاص طور پر فضائی دفاعی نظام کو نئے شراکت داروں (مراکش، متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان) کو فروخت کرنے کی مخالفت کی جبکہ اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم کے عسکری تجزیہ کار جواف لیمور نے کہا کہ تل ابیب ان نظاموں کو متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک جنہوں نے حال ہی میں تکنیکی اور فوجی معلومات کے لیک ہونے کے خوف سے حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے، کو فروخت کرنے کا مخالف ہے ۔
عرب 48 ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی وزارت جنگ متحدہ عرب امارات کو بعض آلات اور ٹیکنالوجی خاص طور پر سائبر حملوں کے میدان میں فروخت نہ کرنے کے اپنے فیصلوں سے دستبردار ہو گئی ہےتاہم فضائی دفاعی نظام کی فروخت کے خلاف اس کی مخالفت بدستور جاری ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے ان نظاموں کی فروخت کی مخالفت کے بعد متحدہ عرب امارات نے جنوبی کوریا سے روسی ٹیکنالوجی پر مبنی فضائی دفاعی نظام خریدے ہیں۔
بین ڈیوڈ نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ اگر صیہونی حکومت اس نظام کو متحدہ عرب امارات کو 3.5 بلین ڈالر میں فروخت کرنے پر راضی ہو جائے تو اس سسٹم کے اخراجات کم ہو جائیں گے اور اسرائیلی فوجی صنعت کے لیے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔