سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے آج پیر کو اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کی سیکورٹی فورسز نے آج صبح مغربی کنارے کے شمال میں واقع نابلس کے پرانے محلے میں اچانک داخل ہو کر ایک فلسطینی شہری کو گرفتار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جس وقت صیہونی فوجی گاڑیاں نابلس میں داخل ہوئیں اسی وقت فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ کی صیہونی حکومت کے خصوصی دستوں سے جھڑپ ہوئی۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کی عسکری شاخ سرایا القدس سے وابستہ نابلس بٹالین نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ہمارے مجاہدین اب بھی قابض فوج اور اس کے خصوصی یونٹوں کے ساتھ محاذ آرائی میں ہیں اور وہ ان فورسز کو نشانہ بناتے ہیں۔
شہاب نیوز سائٹ نے نابلس کے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اس مسلح تصادم کے عین وقت نابلس کے پرانے محلے میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور صیہونی حکومت کی فوج نے طبی عملے کو اس جگہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔
تاہم طبی عملے کا کہنا ہے کہ وہ تنازعہ میں زخمی ہونے والے 10 فلسطینیوں کو رفیدیہ ہسپتال منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
کچھ ہی لمحوں بعد الجزیرہ چینل نے زخمیوں کی تعداد میں اضافے کی خبر دی اور لکھا کہ نابلس کے پرانے محلے پر صیہونی فوج کے حملے میں 30 فلسطینی زخمی ہوئے۔ الجزیرہ نے بتایا کہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
اس کے ایک گھنٹے بعد عبرانی اخبار Yediot Aharanot نے صہیونی فوج کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ابراہیم النبلسی جو فتح تحریک سے وابستہ کتاب شہداء الاقصیٰ کے کمانڈروں میں سے ایک تھا، ان جھڑپوں میں شہید ہو گیا ہے۔