سچ خبریں:بیت المقدس پر قابض فوج کی گولی سے ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد حماس کے ترجمان نے اس جرم کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صہیونی فلسطینی قوم اور اس ملک کے مقدس مقامات کے خلاف مذہبی جنگ شروع کرنے کے درپے ہیں۔
فلسطینی قدس پریس نیوز ویب سائٹ کے مطابق بیت المقدس پر قابض فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے والے فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ردعمل کا اظہار کیا۔
مسجد الاقصیٰ کے ایک دروازے کے سامنے اس فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد جمعہ کی شام ایک پریس کانفرنس میں اس صہیونی جرم کی مذمت کرتے ہوئے حماس کے ترجمان نے اعلان کیا کہ مسجد اقصیٰ کے بابرکت دروازے کے سامنے فلسطینی نوجوان پر گولی چلانا فلسطینی قوم اور ان کے مقدس مقامات کے خلاف قابضین کی مذہبی جنگ کا حصہ ہے۔
حازم قاسم نے مزید کہا کہ آج مسجد اقصیٰ کی طرف جانے والے صحنوں میں فلسطینی نمازیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کے بعد قابضین انتقام کی تلاش میں ہیں،اپنی پریس تقریر میں انہوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی نوجوان کا خون بیت المقدس کو یہودیانے کی سازش کے خلاف جدوجہد کو تیز کرے گا اور مسجد الاقصی کے فلسطینی، عرب اور اسلامی تشخص کو محفوظ کرے گا۔
یاد رہے کہ مغربی کنارے کے فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی کہ صیہونی دہشت گرد فوجیوں کے حملے کا نشانہ بننے والی فلسطینی خاتون کی حفاظت کے لیے ایک نوجوان فلسطینی شخص نے مداخلت کی جسے گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔ صیہونی پولیس نے ایک بیان میں مسجد الاقصی کے باب السلسلہ کے قریب اس حکومت کے فوجیوں کی گولیوں سے زخمی ہونے والے فلسطینی نوجوان کی شہادت کا اعلان کیا۔
اس 26 سالہ فلسطینی نوجوان کا نام محمد العصیبی تھا ، وہ مسجد اقصیٰ کے محافظوں میں سے ایک تھا اور مقبوضہ النقب کے حورہ گاؤں کا رہائشی تھا۔