سچ خبریں:صہیونی حکومت نے صرف دو ماہ کے دوران حماس کے 120 سے زیادہ کارکنوں کو گرفتار کیا ہے اور مغربی کنارے میں مزاحمت کی سرگرمیوں میں اضافے کے خوف سے ہزاروں ڈالر ضبط کیے ہیں۔
عبرانی زبان کے چینل ریشت کان نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی حکومت نے مغربی کنارے میں گذشتہ دو ماہ کے دوران حماس سے وابستہ 122 ممبران اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے، صہیونی چینل نے مزید کہا کہ یہ گرفتاریاں مغربی کنارے میں حماس کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے روکنے کے لئے کی گئیں، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ تمام گرفتاریاں گذشتہ دو ماہ کے دوران کی گئیں خاص طور پر غزہ کی پٹی میں حالیہ لڑائی کے بعد جسےسیف القدس کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونیوں کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد حماس کے ممبر اور برزیت یونیورسٹی کی ٹیم سے منسلک ہیں جو مغربی کنارے میں حماس کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے مبینہ طور پر بیرون ملک سے رقم وصول کرتے تھے۔
صہیونی چینل نے دعوی کیا کہ رواں سال (2021) کے آغاز سے اب تک تقریبا 3 3 ملین شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی) ضبط ہوچکی ہیں ، جو تقریبا 900 ہزار ڈالر سے زیادہ ہیں جو مغربی کنارے میں حماس کی سرگرمیوں سے مخصوص تھے۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینی غیر سرکاری تنظیموں نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے رواں سال کے پہلے نصف میں حصہ میں کم از کم 5426 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،دریں اثنا مغربی کنارے میں مظاہرے 24 جون سے جاری ہیں ، جب فلسطینی سکیورٹی فورسز کے ذریعہ نزار بنات نامی ایک فلسطینی صحافی کو شہید کردیا گیا ، مظاہرین مطالبہ کررہے ہیں کہ اس قتل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔