سچ خبریں: صیہونی حکومت نے جو ان دنوں غزہ میں اپنے جرائم کو بڑھا رہی ہے، اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر میں بھی اضافہ کرے گی۔
صہیونی اخبار ہارٹیز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کا نیا منصوبہ پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی خفیہ حکمت عملی کیا ہے؟
اس منصوبے کی بنیاد پر مغربی کنارے کی زمینوں میں صیہونی بستیوں کی توسیع کے مطابق 3000 رہائشی یونٹ تعمیر کیے جائیں گے۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے انتہا پسند وزیر اتمار بن گوئر نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بھی بستیوں کو توسیع دے رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ تمام بین الاقوامی برادری فلسطینی سرزمین میں صیہونی حکومت کی بستیوں کی تعمیر کے غیر قانونی ہونے کو تسلیم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل ہمیشہ غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان جدائی کی تلاش میں کیوں رہتا ہے؟
واضح رہے کہ اس وقت مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں 500 سے زیادہ یہودی بستیاں اور سیٹلمنٹ کمپلیکس ہیں جن میں 900000 سے زیادہ صیہونی رہائش پذیر ہیں ان میں سے 350000 مشرقی بیت المقدس میں رہتے ہیں اور روزانہ فلسطینیوں پر ظلم ڈھاتے ہیں۔