سچ خبریں:یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر نے اعلان کیا کہ یمن میں جنگ روکنے کے لئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے نہ صرف باتیں کرنے کی۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ محض باتیں اور بین الاقوامی مطالبات سے یمن میں امن نہیں ہوگا،انہوں نے مزید کہاکہ دعوتوں اورمطالبوں سے امن حاصل نہیں ہوتا بلکہ امن معاہدوں پر دستخط کرنے سےحاصل ہوتا ہے۔
الحوثی نے زور دے کر کہاکہ امن کے لیے عمل درآمد کے بغیر کسی بھی طرح کی درخواست کرنا صرف احساسات کا اظہار کرنا ہےتو ہم بھی اس کا جواب احساسات کے ذریعہ ہی دیں گے،یادرہے کہ گذشتہ روزبھی یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان محمد عبد السلام نےکہا کہ جب تک جارحیت اور محاصرے کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جاتا ہے ، سعودی اتحاد کے خلاف یمن کے جائز دفاع کی ضرورت ہے، محمد عبد السلام نے کہا کہ یمن کا جائز دفاع اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ سعودی اتحاد کی جارحیت اوراس ملک کے محاصرے کا مکمل خاتمہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہاکہ یمنی عوام کے خلاف امریکی سعودی جارحیت پسند اتحاد کے جرائم اس قدر بے مثال اور وحشی ہیں کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلاف قانونی کاروائی کی جانی چاہئے اور یہ ممالک انسانی اور یہاں تک کہ سیاسی طور پر بھی نفرت کے قابل ہیں۔
یادرہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کی پشت پناہی سے کچھ عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر چھ سال قبل غریب عرب ملک یمن کے خلاف اپنی جارحیت کا آغاز کیا تھا جو آج تک جاری ہے اور اس کے نتیجہ میں اس ملک کے معصوم بچوں اور بے گناہ خواتین سمیت ہزاورں افراد شہید ہوچکے ہیں نیز اس کا ملک کا بنیادی ڈھانچہ بھی اسی فیصد تباہ ہوچکا ہے جس کو لے کرانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس ملک میں کبھی بھی تاریخ کا سب سے بڑا انسانی بحران آسکتا ہے۔