🗓️
سچ خبریں: حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم کرمان میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ یہ شہداء بھی اسی راہ میں گئے ہیں جس میں شہید جنرل سلیمانی گئے تھے۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے جنرل شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی چوتھی برسی کی مناسبت سے ایک تقریر میں کہا کہ عظیم جنرل سلیمانی قاسم ،ان کے ایرانی ساتھیوں ، عظیم کمانڈر ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر ایک بار پھر تہنیت اور تعزیت پیش کرتا ہوں۔
شہداء کرمان بھی اسی راستے پر شہید ہوئے جس طرح سلیمانی شہید ہوئے
حزب اللہ سکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہم ان شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں جو کرمان میں شہید سلیمانی کے مقبرے کے قریب شہید ہوئے اور ہم کہتے ہیں کہ یہ شہداء بھی اسی راستے پر شہید ہوئے جس پر جنرل سلیمانی شہید ہوئے۔
جنرل موسوی مزاحمت کے حامی
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بھائی جنرل سید رضی موسوی کی شہادت پر بھی تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہیں جو چند روز قبل دمشق میں صیہونی حملے میں شہید ہوئے ، ہم اس شہید، متقی اور مجاہد کمانڈر کو 30 سال سے زیادہ عرصے سے جانتے ہیں،وہ مزاحمت کے حامی اور مددگار تھے نیز اس کے راستے کا خادم کہلانا پسند کرتے تھے۔
العاروری نے اپنی زندگی مزاحمت کے لیے وقف کر دی
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم بیروت کے جنوبی مضافات میں صہیونی حملے میں عظیم کمانڈر شیخ صالح العاروری اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر بھی مبارکباد اور تعزیت پیش کرتے ہیں، اس عظیم مجاہد کمانڈر شیخ صالح نے اپنی جوانی اور زندگی جہاد، مزاحمت، جدوجہد، اسیری اور ہجرت میں گزاری اور خدا نے ان کی زندگی کا خاتمہ نہایت ہی اچھے انجام سے کیا۔
دشمن شہید سلیمانی کی قبر میں بھی انہیں ڈھونڈ رہے ہیں
نصراللہ نے غزہ اور مغربی کنارے کے شہداء کی شہادت اور امریکہ کے ہاتھوں عراقی مجاہدین کی شہادت نیز شام، یمن اور لبنان کے شہداء کی شہادت پر تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دشمن شہید قاسم سلیمانی کی قبر میں بھی ان کی تلاش میں ہیں جبکہ ہم انہیں ہر میدان میں مجاہدین کی شکل میں دیکھتے ہیں، ہم بچوں کے آنسو اور خواتین کے صبر میں ان کا چہرہ دیکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہید سلیمانی نے امریکی اور صیہونی بالادستی کے ساتھ کیا کیا؟معروف عرب تجزیہ کار کی زبانی
انہوں نے مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی اس وقت بھی جنگ میں موجود ہیں، ان کا طریقہ مزاحمتی تحریکوں کی حمایت اور انہیں ساز و سامان، اور علم سے لیس کرنا تھا، شہید قاسم کے کام میں اخلاص کی ایک علامت یہ تھی کہ انہوں نے تمام مزاحمتی تحریکوں کو خود کفیل بنانے کی کوشش کی،غزہ کی پٹی کے میدان میں یہ بہادری، اختراعات اور کامیابیاں فلسطینی گروپوں میں ہمارے بھائیوں کی 2 دہائیوں کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہیں کہ جہاں شہید قاسم اور ان کے ساتھی بھی ان کے شانہ بشانہ تھے۔
نصراللہ نے کہا کہ 2011 میں امریکی قابض فوجیں عراق سے نکلیں اور جس نے انہیں وہاں سے نکلنے پر مجبور کیا وہ 2003 سے 2011 تک کی مزاحمت تھی،عراق میں اس مضبوط اور مستند مزاحمت کے لوگ اور اس کی حمایت کرنے والے جانتے ہیں کہ خطرات کے باوجود شہید قاسم نے اس مزاحمت کا پیچھا نہیں چھوڑا اور ایک لمحے کے لیے بھی عراقی مزاحمت کی حمایت جاری رکھنے سے دریغ نہیں کیا تب جا کر یہ فتح حاصل ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمتی محاذ حالیہ برسوں میں قائم ہوا ہے کوئی زیادہ پرانا نہیں ہے، شہید قاسم سلیمانی اہم اس کی مرکزی شخصیت تھے ، انہوں نے مزاحمتی محور کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون پیدا کیا اور اس بات پر خصوصی توجہ دی کہ تعاون، ہم آہنگی، تجربات کے تبادلے اور خطے اور اس میں جنگ کے مستقبل کے لیے ایک متفقہ اسٹریٹجک وژن تشکیل دینے کے ذریعے مزاحمتی تحریکوں کے درمیان براہ راست تعلق ہونا چاہیے۔
نصراللہ نے کہا کہ مزاحمت کا محور دوسرے محوروں کی طرح نہیں ہے جہاں ایک فرد ہی سربراہ ہے، اس کا انتظام کرتا ہے اور احکامات جاری کرتا ہے، بلکہ یہ ایک ایسا محور ہے جو ایک واضح حکمت عملی اور اسٹریٹجک ویژن رکھتا ہے،دشمن معلوم ہیں، دوست معلوم ہیں، اور مقاصد واضح ہیں، یہ محور جنرل قاسم کی اختراعات میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اسٹریٹجک اور قومی ویژن نیز تحفظات کے مطابق ہر ایک مزاحمتی تحریک اپنے فیصلے کے مطابق کام کرتی ہے، محاذ کھولتی ہے یا بند کرتی ہے،مزاحمت کے محور میں کوئی فرمانبردار فرد یا گروہ نہیں ہے بلکہ تمام اعلیٰ درجے کے اور معزز افراد اور گروہ ہیں جو اپنی قوم کو فتح دلاتے ہیں، مزاحمت کے محور میں یہ نمونہ بنی نوع انسان کی تاریخ کا واحد نمونہ ہے، فتح کے حصول کے لیے بہت سے عظیم خواب اس ماڈل پر منحصر ہیں اور عملی طور پر یہ ماڈل کامیاب بھی ہے۔
نصراللہ نے مزید کہا کہ شہید قاسم اس عمل کے ذمہ دار، رول ماڈل، مکتب اور ثقافت تھے جنہوں انہوں نے اپنی مرضی سے کوئی چیز متعارف نہیں کروائی ، انہوں مظلوموں کے حوصلے بلند کیے اس لیے ان تحریکوں کا راستہ فتح کا راستہ رہا ہے،یمن اور شام میں افسانوی استحکام اس محور، طریقہ اور ثقافت کی نعمتوں میں سے ہے۔
مزاحمت کے محور کا سب سے اہم مظہر بحیرہ احمر میں ہوا
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کے محور کا سب سے اہم مظہر اور حالیہ مہینوں میں اس کا سب سے خطرناک چیلنج طوفان الاقصیٰ آپریشن کا مسئلہ تھا،مزاحمتی تحریکوں نے صیہونی حکومت اور امریکی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے مقصد سے اہم اقدامات کیے، لیکن خاص قدم بحیرہ احمر کا چیلنج تھا، جسے دور دراز کی سرحدوں تک ایک بہادرانہ، بہت بڑا اور موثر قدم سمجھا جاتا ہے۔
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے نتائج کا جائزہ
نصراللہ نے کہا کہ جب ہم اب تک حاصل کیے گئے نتائج اور کامیابیوں کی مقدار یا مستقبل میں ممکنہ طور پر حاصل ہونے والی کامیوں پر غور کریں گے تو ہمیں تمام شعبوں میں کی جانے والی جانفشانیوں کا اندازہ ہو جائے گا اور ہم اس سے زیادہ خوش ہوں گے،طوفان الاقصیٰ آپریشن کے نتائج میں سے ایک مسئلہ فلسطین کا احیاء اور دنیا کے تمام حصوں میں اس کے حل کے لیے نئے سرے سے تلاش کا نفاذ ہے، جب کہ اس سے پہلے اسے فراموش کردیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طوفان الاقصی آپریشن نے ثابت کر دیا کہ فلسطینی قوم اپنے لوگوں، اپنی مقدس چیزوں اور اپنی تاریخ کو نہیں بھول سکتی،طوفان الاقصیٰ آپریشن اور اس کے بعد کے واقعات کے نتائج میں سے ایک فلسطینی قوم اور ملت اسلامیہ کے درمیان مزاحمتی آپشن کی مقبولیت میں اضافہ ہے،طوفان الاقصیٰ آپریشن اور اس کے بعد کے واقعات کا ایک اور نتیجہ دنیا میں اسرائیل کے چہرے کی تشویش ہے جسے مغربی میڈیا اور سرکاری عرب میڈیا کے ایک حصے نے دکھانے کی کوشش کی،اس نتیجے کا خطے میں تنازعات کی مساوات پر بڑا اثر ہے۔
نصراللہ نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والے خوفناک واقعات کے نتائج برآمد ہوئے،امریکہ میں رائے شماری سے پتہ چلتا ہے کہ 50% سے زیادہ نوجوان امریکی اسرائیل کو ختم کرنے اور تمام فلسطینی اراضی فلسطینی قوم کو واپس کرنے کے لیے تیار ہیں، طوفان الاقصیٰ اور اس کے بعد رونما ہونے والے واقعات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو ایک مہلک دھچکا پہنچایا اور دنیا پر یہ بات واضح ہوگئی کہ اسرائیل کسی بین الاقوامی قرارداد کا احترام نہیں کرتا،طوفان الاقصیٰ کا ایک اور نتیجہ اسٹریٹجک ڈیٹرنس کا کمزور ہونا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی مزاحمت اس وقت خوفزدہ نہیں تھی جب اس نے یہ محاذ کھولا اور آج اس کے پاس اپنے اقدامات کو انجام دینے کے لیے سب سے زیادہ ہمت اور تیاری ہے،3 ماہ گزرنے کے بعد بھی صیہونی حکام میں سے کسی نے یہ جنگ جیتنے کا دعویٰ نہیں کیا،طوفان الاقصیٰ اور جنگ کے تمام محور کے واقعات کا ایک اور نتیجہ صیہونی فوج، سیکورٹی آلات اور اس کے سیاسی عہدیداروں کا قابض حکومت پر اعتماد ختم ہونا ہے۔
نصراللہ نے کہا کہ اسرائیل ایک جعلی حکومت ہے اور اس سرزمین کے ساتھ اس کے عوام کے تعلقات سلامتی کے وجود پر مبنی ہیں،جب صیہونیوں کے پاس سکیورٹی نہیں ہوگی تو یہ ریاست ختم ہو جائے اور اس کے مکین اپنا بوریا بستر باندھ کر چل پڑیں گے،طوفان الاقصیٰ اور دیگر محاذوں پر ہونے والے واقعات نے صہیونیوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے تصور کو مٹی میں ملا دیا جس کی بنیاد پر اسرائیل کی طرف ہجرت کرنے والے لاکھوں یہودیوں نے الٹی ہجرت شروع کر لی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طوفان الاقصیٰ اور دیگر محاذوں پر موجودہ واقعات کا ایک اور نتیجہ اسرائیل کی ایک خودمختار ریاست کے طور پر شبیہ کو توڑ رہا ہے،فلسطین کی سرزمین سمندر سے دریا تک ہے جو صرف فلسطینی قوم کی ہے جبکہ دشمن حکومت لاکھوں ملبے، معکوس نقل مکانی اور صیہونیوں کی سنگین نفسیاتی صورتحال اور بحرانی معیشت سے نبرد آزما ہے۔
نصراللہ نے کہا کہ جنگ کے نتائج میں سے اپنی اہداف کو حاصل کرنے میں دشمن کی ناکامی ہے،جب امریکہ اسرائیل سے کہتا ہے کہ وہ شہروں سے نکل جائے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے ڈر ہے کہ فلسطینی مجاہدین ان کا کام تمام کر دیں گے،طوفان الاقصیٰ کا ایک اہم نتیجہ یہ ہے کہ امریکہ کی طرف سے پروان چڑھنے والا چہرہ تباہ ہو گیا کیونکہ آج غزہ میں لڑنے والا امریکہ ہے جو غزہ میں جنگ بندی کے قیام کو روکتا ہے۔
عالمی برادری کسی قوم کی حمایت نہیں کرے گی
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہوا اس سے ثابت ہوا کہ عالمی ڈھانچہ، تنظیمیں اور عالمی برادری کسی بھی قوم کی حمایت نہیں کر سکتی اور یہ ہم سب کے لیے سبق ہے،یہ تجربہ کہتا ہے کہ اگر آپ کمزور ہیں تو دنیا آپ کو نہیں پہچانے گی، آپ کا دفاع نہیں کرے گی اور آپ کے لیے روئے گی نہیں جو چیز آپ کو سہارا دیتی ہے وہ آپ کی طاقت، ہمت، ہتھیار، میزائل اور میدان میں آپ کی موجودگی ہے،اگر آپ مضبوط ہیں، تو آپ سر اٹھا کر دنیا سے بات کر سکتے ہیں ۔
طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کو تباہی کے راستے پر ڈال دیا
نصر اللہ نے کہا کہ شدید جبر کے باوجود غزہ میں طاقت کا منظر دیکھا جا سکتا ہے جو کچھ ہوا اس نے اسرائیل کو تباہی کے راستے پر ڈال دیا،ایک ایسا راستہ جسے ہم سب اختیار کریں گے، انشاء اللہ، اور کوئی بھی اسرائیل کی حمایت نہیں کر سکے گا، طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کو تباہی کے راستے پر ڈال دیا، لیکن عرب تختوں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے تمام ہتھیاروں اور ساز و سامان کے ساتھ چوکنا ہے اور یہ محاذ کھولنے کے لیے لبنانی مزاحمتی تحریک کی برکات میں سے ہے،اسرائیل کا خیال تھا کہ غزہ کے واقعات لبنانیوں کو خوفزدہ کر سکتے ہیں،وہ اس موقع کو استعمال کرنے اور حزب اللہ کو تباہ کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ رہے تھے۔
لبنان کے خلاف جنگ میں ہمارے ردعمل کی کوئی حد نہیں ہوگی
نصراللہ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 8 اور 9 اکتوبر کو لبنانی مزاحمت کا سب سے اہم پیغام یہ تھا کہ مزاحمت بہادر اور مضبوط ہے، وہ خوفزدہ نہیں ہے اور اپنے ملک کے دفاع میں اس کا کوئی حساب و کتاب نہیں ہے،اب تک ہم حساب کے ساتھ محاذ پر لڑتے رہے ہیں لیکن اگر دشمن لبنان کے خلاف جنگ شروع کرنے کا سوچ رہا ہے تو ہماری جدوجہد کی کوئی حد اور ضابطہ نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: شہید سلیمانی نے فلسطین کے لیے کیا کیا؟عراقی تجزیہ کار کی زبانی
انہوں نے مزید کہا کہ جو ہمارے ساتھ جنگ کا سوچے گا وہ پچھتائے گا۔”،ہمارے ساتھ جنگ بہت مہنگی پڑے گی،ہم نے اب تک لبنان کے مفادات پر غور کیا ہے لیکن اگر ہمارے خلاف جنگ شروع ہوتی ہے تو لبنان کے مفادات کا تقاضا ہے کہ ہم بھی بغیر کسی اصول کے جنگ کریں۔
العاروری کا قتل جواب کے بغیر نہیں رہے گا
نصراللہ نے مزید کہا کہ شیخ صالح العاروری کا قتل ایک خطرناک جرم ہے جس کا جواب ضرور دیا جائے گا ،میدان جنگ کے آنے والے دن اور رات ہمارے سامنے ہیں۔
مشہور خبریں۔
بلوچستان اسمبلی نے حکومت کے فیصلے کے خلاف کمیٹی تشکیل دے دی
🗓️ 2 مئی 2021کوئٹہ(سچ خبریں) بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی رکن اسمبلی ثنا بلوچ نے
مئی
شام میں دہشتگردوں کی نقل وحرکت پر روس کا انتباہ
🗓️ 24 اپریل 2021سچ خبریں:روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ النصرہ فرنٹ کے
اپریل
ہم مشرق وسطیٰ کی سلامتی پر اسرائیل کے ساتھ مشاورت میں دلچسپی رکھتے ہیں: روس
🗓️ 15 اکتوبر 2021سچ خبریں: لاوروف نے بتایا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور استحکام
اکتوبر
فرانسیسی یونیورسٹی پروفیسر کو ٖظلم کے خلاف بولنے کی سزا
🗓️ 9 ستمبر 2024سچ خبریں: آزادیٔ بیان کا دعویٰ کرنے والے فرانس کی تولوز یونیورسٹی
ستمبر
ہماری فوجی صلاحیت بہت سے عرب ممالک سے برتر ہے: انصاراللہ
🗓️ 29 جون 2022سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین
جون
سعودی عدالت میں بے عدالتی کا مظاہرہ
🗓️ 23 مارچ 2021سچ خبریں:عربی 21 ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی
مارچ
عراق ڈالر کے بحران کی اصل وجہ خود امریکہ ہے:عراقی سیاستدان
🗓️ 5 فروری 2023سچ خبریں:عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ
فروری
پی آئی اے کی نجکاری میں حائل آخری رکاوٹیں بھی ختم
🗓️ 30 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت، مقامی بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں نے
مارچ