سچ خبریں:روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے آج بدھ کو مشرقی روس میں وستوچنی خلائی اڈے پر ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات کے آغاز میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ میں آپ کو دوبارہ دیکھ کر اور روس میں آپ کا میزبان بن کر بہت خوش ہوں۔ اس بارجیسا کہ میں نے وعدہ کیا تھا ہم واستوچینی خلائی اڈے پر ملیں گے۔ ہماری ملاقات ایک خاص وقت پر ہوئی ہے، یعنی دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے 75 سال بعد۔ روس پہلا ملک تھا جس نے شمالی کوریا کو تسلیم کیا۔ ہمیں اقتصادی تعامل، انسانی مسائل اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا کہ شمالی کوریا کے لیے روس کے ساتھ تعلقات پہلی ترجیح ہیں اور مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جائے گی۔ شمالی کوریا روس کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے اور ملک کے فیصلوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہم سامراج کے خلاف جنگ میں روس کے ساتھ ہیں۔
چند گھنٹے قبل روس کے صدر نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا ولادی ووستوک کے وستوچنی خلائی اڈے پر سرکاری طور پر خیرمقدم کیا۔ اس سوال کے جواب میں کہ آیا روس شمالی کوریا کو سیٹلائٹ بنانے میں مدد کرے گا، پیوٹن نے زور دے کر کہا کہ اسی لیے ہم وستوچنی خلائی اڈے پر آئے ہیں۔ شمالی کوریا کے رہنما راکٹ ٹیکنالوجی میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ ایک خلائی پروگرام تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔