سچ خبریں:اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المعلمی نے ایک بیان میں شامی صدر پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المعلمی نے کل رات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 50ویں اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کہتے ہیں کہ شام میں جنگ ختم ہو گئی ہے تو اس پر یقین نہ کریں، انھوں نے بشار الاسد پر حملہ جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اگر ان کا لیڈر معصوم کھوپڑیوں کے اہرام پر کھڑا ہو اور عظیم فتح کا دعویٰ کرےتو یقین نہ کرؤ۔
سعودی عہدہ دار نے مزید کہاکہ اگر وہ کہتے ہیں کہ وہ خطے میں دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں تو یقین نہ کریں، کیونکہ وہ خود سب سے پہلے حزب اللہ اور فرقہ وارانہ تنظیموں کو مشرق اور مشرق بعید سے اپنے ملک میں لانے والے تھے، جس نے دہشت گردی کے لیے سب سے بڑے دروازے کھولے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے بحران کا واحد سیاسی حل ایک جامع سیاسی عمل کے ذریعے ہے جو شامی عوام کے مطالبات کا جواب دیتا ہے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2245 کے ساتھ ساتھ جنیوا کے مربوط راستے کے مطابق ہے۔
المعلمی نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ سعودی عرب نے شام کے سیاسی حل میں سہولت کاری کا کردار ادا کیا ہے اور کسی بھی بیرونی اثر و رسوخ سے دور شامی اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوششوں میں سہولت فراہم کی ہےجواس کے اندرونی معاملات ہیں، میزید کہا کہ سعودی عرب نے شام کی عرب دنیا اور عرب لیگ میں واپسی کا خیرمقدم کیا ہے، بشرطیکہ وہ بیرونی دھڑوں سے چھٹکارا حاصل کر کے اپنے اندرونی معاملات پر فیصلے کر سکے۔