سچ خبریں:اردن کے شمال مشرق میں واقع امریکی فوجی اڈے پر عراقی گروہوں سے منسوب ڈرون حملے میں تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہوئے ۔
امریکہ کو اپنے حملے کے پیغام کو سمجھنا چاہیے
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے اردن میں ملکی اڈے پر حملے میں امریکی فوجیوں اور کنٹریکٹر فورسز کے ہلاک اور زخمی ہونے پر ردعمل میں کہا ہے کہ واشنگٹن کو اس حملے کے پیغام کو سمجھنا چاہیے۔
اس یمنی عہدیدار نے کہ جس کے ملک نے حالیہ ہفتوں میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کی حمایت کی امریکی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے تل ابیب اور واشنگٹن کے خلاف جوابی حملے کیے ہیں، کہا کہ اردن کے شمال مشرق میں امریکی اڈے پر حملہ ایک واضح پیغام ہے۔
ہم اردن میں حملے کا جواب دینے کے لیے آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔
امریکن پولیٹیکو میگزین نے اس ملک کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی اس وقت آپشنز پر غور کر رہے ہیں کہ اردن میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے حملے کا جواب کیسے دیا جائے۔
المیادین کے رپورٹر نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ امریکی اس حملے کے جواب میں عراق میں ممکنہ طور پر ان اہداف کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اردن نے امریکہ سے جدید دفاع فراہم کرنے کو کہا
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اردن کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ عمان نے حال ہی میں واشنگٹن کو عراق اور شام کے ساتھ اپنی سرحدوں پر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خلاف دفاع کو مضبوط کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا ہے۔
اس ذریعے کے مطابق اردن نے حال ہی میں امریکہ سے کہا ہے کہ وہ عمان کو جدید ہتھیار اور آلات فراہم کرے۔