سچ خبریں:المیادین نیوز چینل کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے ایک بار پھر مقبوضہ جولان اور شامی سرزمین کے عوام کے خلاف اسرائیلی قابض فوج کے وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اسرائیل کے قابض حکام کی موروثی روش تھی اور ہے اور یہ حکومت بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کو نظر انداز کر رہی ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کی قراردادوں کی شقوں کو پس پشت ڈال رہی ہے ۔
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ مقبوضہ جولان میں ہمارے عوام کا قابل فخر مقام اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اسرائیل کا قبضہ بلاشبہ بیت کم ہے اور اس حکومت کا زوال بلاشبہ یقینی ہے اور اس حکومت کے آباد کاری کے منصوبے کمزور ہیں۔
حالیہ دنوں میں، مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی فوج اور شامی شہریوں کے درمیان اس علاقے میں اسرائیلی ونڈ ٹربائن کے نوآبادیاتی منصوبے کے خلاف احتجاج کے بعد جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔
مقبوضہ جولان کے مکینوں کے ان احتجاجی اجتماعات کے دوران صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مظاہرین پر حملہ کرکے انہیں زخمی اور متعدد کو گرفتار کرلیا۔
شامی حکومت اس سے قبل مقبوضہ گولان میں مقیم شامیوں پر اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت کر چکی ہے اور اعلان کر چکی ہے کہ مقبوضہ گولان شام کی سرزمین کا ناقابلِ تقسیم حصہ ہے۔
1967 کی چھ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت نے شام کے جولان کے کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا۔