سچ خبریں:ایک عراقی سکیورٹی ماہر نے کہا کہ شام عراق سرحد کے قریب امریکی فوجیوں کی موجودگی کا مطلب دونوں ممالک میں دہشت گردی کی سازش ہے۔
المعلومہ چینل کی رپورٹ کے مطابق، عراقی سکیورٹی کے ماہر کاظم الموسوی نے کہا کہ عراق شام کی سرحد کے قریب التنف اور الحسکہ اڈوں پر ایک ہی وقت میں امریکی فوجیوں کی موجودگی عراق اور شام کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ منصوبے کی نشاندہی کرتی ہے۔
الموسوی نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ عراق کی نئی حکومت کے قیام سے قبل امریکی فوج کی جانب سے اس ملک میں داعش کے تکفیریوں کو دوبارہ منظم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگلا منظرنامہ مستقبل کی حکومت کی کارکردگی سے متعلق ہے جبکہ دہشت گرد اب اپنی کمزور ترین حالت میں نئے عناصر کو لانے کی کوشش کر رہے ہیں جنہیں امریکہ اور خلیجی ریاستوں کی حمایت سے عراق سے باہر بھرتی کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ سازش عراق میں افراتفری پھیلانے کے لیے رچی جارہی ہے،الموسوی نے مزید کہا کہ عراق میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کو اعلیٰ سطحی انٹیلی جنس اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ عراق کے اندر بعض ممالک کے ایجنٹوں کی طرف سے کسی بھی دہشت گردانہ نقل و حرکت یا سازشوں پر نظر رکھی جا سکے۔