سچ خبریں:شام کی انسانی حقوق کمیٹی نے کہا کہ یونانی حکام شامی پناہ گزینوں کو اذیتیں دے رہے ہیں اور انہیں قید کر رہے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
شام کی انسانی حقوق کمیٹی نے یونان میں شامی پناہ گزینوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مہاجرین کے حوالے سے یونان کی پالیسیاں بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
شامی انسانی حقوق کمیٹی نے کہا کہ شامی پناہ گزین جب ترکی سے یورپی ممالک جانے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے کیونکہ یونانی افواج طاقت کا استعمال کرتی ہیں، پناہ گزینوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھتی ہیں اور ذاتی اشیا چوری کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونانی حکام نے دو الیکٹرانک ڈیوائسز بھی نصب کیں ہیں جن میں طاقتور صوتی لہریں خارج کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو ترکی کی سرحد پر واقع مارج کے علاقے میں یونانی سرزمین کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کے خلاف استعمال کی جاتی ہیں، یہ آلات لانگ رینج اکوسٹک ریڈی ایشن (LRAD)پر مبنی ہیں جو لوگوں کے خلاف استعمال ہونے پر بہرے پن اور دیگر صحت کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز بھی جاری کی ہیں جس میں دکھایا گیا ہے کہ یونانی حکام نے ترکی کی زمینی سرحد کے قریب ایک بڑے گودام کو خفیہ جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں وہ ترکی کے راستے یونان میں داخل ہونے والے تارکین وطن اور مہاجرین کو قید اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔