سچ خبریں:صیہونی اخبار نے اعتراف کیا ہے کہ لبنانی حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے اقدامات کے بارے میں اندازہ نہیں لگایا جاسکتا اور وہ کیا کرنے والے ہیں صیہونی حکام کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہوتا۔
صیہونی اخبار معاریو نے اپنی ایک رپورٹ لکھا ہے کہ صہیونی افواج سید حسن نصر اللہ کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیتی ہیں،اخبار نے بعض صیہونی سکیورٹی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تل ابیب بحیرہ روم میں تیل و گیس کی فیلڈز کو نشانہ بنانے کے حوالے سے حزب اللہ کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیتا ہے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ حزب اللہ موجودہ حالات میں کسی جامع اور وسیع جنگ کی خواہاں نہیں ہے۔
معاریو نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکام کے لئے اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ سید حسن نصر اللہ کے اگلے اقدامات کیا ہوں گے، لہذا جب سید حسن نصر اللہ کے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے صہیونی فوجی حکام کے سامنے ایسے سوالات پیش آتے ہیں جن کا ان کے پاس جواب نہیں تھا تو الرٹ کے لیول کو بڑھا دیا، خاص کر یہ نکتہ کہ کاریش گیس فیلڈ کے اوپر حزب اللہ کی ڈرون کاروائی کے بعد سید حسن نصر اللہ کی صہیونی تیل و گیس فیلڈز پر حملوں کی دھمکیاں بدستور باقی ہیں.
معاریو نے مزید لکھا ہے ابھی تک حزب اللہ کے ساتھ مسلح جھڑپوں کا وقت نزدیک ہونے کے بارے میں کوئی ٹھوس اور اینٹلیجنس معلومات نہیں ہیں تاہم ستمبر کے آخر سے جب کاریش سے گیس کا اخراج شروع ہوگا تو فریقین کے درمیان سکیورٹی ایشوز بہت زیادہ حد تک بڑھ جائیں گے۔