سچ خبریں:ایک نئے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ زیادہ تر صہیونیوں کا خیال ہے کہ انتخابات کے انعقاد سے سیاسی بحران سے نکلنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
یدیوت احرانوٹ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے ایک نئے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ زیادہ تر صہیونیوں کا خیال ہے کہ انتخابات کے انعقاد سے موجودہ سیاسی تعطل حل نہیں ہوگا، رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں "عوامی رائے اور پالیسی ریسرچ” سینٹر کے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ تقریباً 60 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ آنے والے انتخابات طویل المدتی سیاسی تعطل کو ختم نہیں کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ اگرچہ مقبوضہ فلسطین کے باشندوں میں سے نصف انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند ہیں،اس کی بنیاد پر اس سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 57.5 فیصد نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ آئندہ انتخابات تعطل کو ختم کر سکیں گے جبکہ 51 فیصد لوگ حکمراں اتحاد کے خاتمے اور گزشتہ ماہ کنیسٹ کی تحلیل کے بعد یکم نومبر کو ہونے والے قبل از وقت انتخابات سے مطمئن ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں کے 81% ووٹرز اور اتحادی جماعتوں کے 29% ووٹرز نئے انتخابات کے انعقاد کی حمایت کرتے ہیں، یاد رہے کہ حال ہی میں صیہونی حکومت کے ایک اعلیٰ پولیس عہدہ دار نے کہا تھا کہ تل ابیب امریکی صدر جو بائیڈن کے مقبوضہ فلسطین کے دورے کے دوران ممکنہ حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔