مصر کی وزارت مذہبی اوقاف کے سابق نائب سعد الفقی نے روس الیوم کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس بے حرمتی کو دہرانا ایک مکمل جرم ہے۔
اس نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اس جرم کے جواب میں اسلامی اور عرب حکومتوں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سویڈن کے سفیروں کو ملک بدر کریں اور سلامتی کونسل میں احتجاجی نوٹ پیش کریں۔
اس احمقانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے، کچھ ممالک آزادی اظہار کے نام پر اس کی اجازت دیتے ہیں، الفقی نے واضح کیا کہ سویڈن مذاہب کی توہین اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے خطرات سے آگاہ نہیں ہے۔ ایک آسمانی کتاب جسے خدا نے زمین اور اس پر ایمان رکھنے والوں کو محفوظ رکھا ہے۔
الفقی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بعض حکومتوں کی حمایت میں وحشی جو کچھ کر رہے ہیں اس سے دین اسلام میں اضافہ اور چمک آئے گی۔ اسلام رحمت اور امن کا مذہب ہے اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو دنیا کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا۔
اسلامی اور عرب ممالک سے سویڈن کے سفیروں کی بے دخلی پر ان سیاسی اور عوامی ردعمل میں اضافہ ہوا ہے جب کہ گزشتہ ہفتے اسٹاک ہوم کی حکومت اور پولیس نے ترکی، مصر اور عراق کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی متعدد درخواستوں پر اتفاق کیا تھا۔
سویڈن کی حکومت کی جانب سے ان میں سے ایک درخواست کی منظوری کے ساتھ ہی دو عراقی تارکینِ وطن سلوان مومیکا اور سلوان نجم جنہوں نے اس سے قبل مقدسین کی بے حرمتی کی تھی اور ملکی پرچم کی توہین کی تھی، نے قاہرہ کے سفارت خانے کے قریب قرآن کا نسخہ جلایا ۔