سچ خبریں: اسٹاک ہوم میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر احمد معصومفر نے آج پیرکو20 جولائی کو ٹویٹ کیا کہ طبی سامان تیار کرنے والی سویڈن کمپنی نے ظالمانہ امریکی پابندیوں کے بہانے ایرانی بچوں کے لیے پٹیاں فروخت کرنے سے انکار کر دیاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معصوم فرشتہ ہر روز انسانی حقوق کے دعویداروں کے سامنے مصائب سے مر رہے ہیں۔ کیا یہ بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرم نہیں؟
فارس کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے پر یکطرفہ جبر کے اقدامات کے منفی اثرات کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے محترمہ ایلینا دوہان نے بدھ 28 مئی کو اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کیا، انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ایران کے خلاف جو اقدامات کیے گئے ہیں وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ میرے سفر کا مقصد حالات کا تجزیہ کرنا ہے۔ میں نے تتلی کے بچوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور مجھے بتایا گیا کہ ان کو درکار ڈریسنگز اور ادویات درآمد کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کمپنیوں نے کہا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے سے خوفزدہ ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے لائسنس یافتہ مریضوں ای بی کے معاملے پر عدالتی سماعت بدھ 12 نومبر 1400 کو بین الاقوامی تعلقات کی قانونی عدالت کی برانچ 55 میں ہوئی۔