سچ خبریں: سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے کے واقعے سے پوری دنیا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور آزادی بیان کے نام پر اس یورپی ملک کی پولیس کی ہری جھنڈی کے ساتھ کیے جانے والے اس گھناؤنے فعل کی مذمت کی شدید لہر دوڑ گئی ہے۔
ایک بنیاد پرست سویڈش شہری نے اس ملک کے حکام کی حمایت میں سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں ایک مسجد کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی جہاں تقریباً 200 افراد کے سامنے اس انتہا پسند شخص نے قرآن پاک کے اوراق پھاڑ کر آگ لگانے کی کوشش کی۔
مزید:سویڈن میں اسلام فوبیا بڑھتا ہوا
یاد رہے کہ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے اور اس گھناؤنے فعل کے خلاف احتجاج کیا نیز کسی نے ان پر پتھراؤ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سویڈن کی پولیس نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے عید الاضحی کے موقع پر اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے سامنے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس گھناؤنے فعل پر بڑے پیمانے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
عراق:
عراقی حکومت نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں انتہا پسندوں کے ہاتھوں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعے کی مذمت کی ہے، عراق کے وزیر اعظم کے دفتر کے بیان میں اس ملک کی حکومت کے ترجمان باسم العوادی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سویڈن کی حکومت نے بعض دماغی مریضوں کو قرآن مجید کو جلانے کی اجازت دی ہے، بیمار اور انتہاپسندانہ دماغ اور روح کے مالک لوگوں کی طرف سے تمام انسانی اقدار کو پیروں تلے روندنے والے اس فعل کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔
اردن:
اردن کی وزارت خارجہ نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز، نسل پرستانہ اور ناقابل قبول فعل قرار دیا ہے۔
شام:
شام نے سویڈن کی حکومت کی اجازت اور رضامندی سے اس ملک کے ایک انتہا پسند شہری کے ہاتھوں عید الاضحی کے موقع پر قرآن پاک کے خلاف گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی۔
ترکی
ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے ٹویٹر پر اس توہین آمیز فعل پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ قابلِ مذمت فعل جو ہماری مقدس کتاب قرآن مجید کے خلاف عیدالاضحیٰ کے موقع پر کیا گیا وہ قابل مذمت ہے، آزادی بیان کے بہانے ایسے اسلام مخالف اقدامات کی اجازت دینا ناقابل قبول ہے،ان گھناؤنے کاموں پر آنکھیں بند کرنے کا مطلب ہے اس میں ملوث ہونا ہے۔
امریکہ
امریکہ نے بھی قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی حمایت پر بھی زور دیا۔
روس
ولادیمیر پیوٹن نے بھی اس کاروائی کی مذمت کی اور کہا کہ روس قرآن اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کا بہت احترام کرتا ہے، اس مقدس کتاب کی بے حرمتی روس میں جرم ہے۔
ورلڈ یونین آف مسلم اسکالرز
مسلم سکالرز کی عالمی یونین کے سکریٹری جنرل علی قرہ داغی نے کہا کہ قرآن پاک کو جلانا نسل پرستی ہے، آزادی نہیں یہ کارروائی ایک قسم کی بربریت ہے جسے سرکاری حکام کی حمایت حاصل ہے جبکہ ہمیں اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
خلیج فارس تعاون کونسل
خلیج فارس تعاون کونسل نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس طرح کے رویے نفرت، بیزاری اور انتہا پسندی کو ظاہر کرتے ہیں،کونسل نے سویڈش حکام سے فوری طور پر ایسی کاروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
عرب پارلیمنٹ
عرب پارلیمنٹ نے ایک بیان میں سویڈش حکام کی طرف سے ایسے اشتعال انگیز اقدامات کے تسلسل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ ایک اشتعال انگیز عمل ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
مراکش
مراکش میں، اس ملک کی وزارت خارجہ نے رباط میں سویڈش ناظم الامور کو طلب کیا جس کے جواب میں سویڈن میں مراکش کے سفیر کو بھی مشاورت کے لیے طلب کیا گیا۔
سعودی عرب
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ یہ دشمنانہ اور بار بار دہرائے جانے والے اقدامات کسی جواز کے تحت قبول نہیں کیے جا سکتے، یہ وہ اعمال ہیں جو واضح طور پر نفرت، تنہائی اور نسل پرستی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
کویت
کویت کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا کہ جو کچھ ہوا وہ ایک خطرناک عمل ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
فلسطین
فلسطینی اتھارٹی، حماس اور جہاد اسلامی نے بھی اس جارحانہ اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
لبنان
لبنان کی حزب اللہ نے سویڈن میں قرآن مجید کو پھاڑنے اور جلانے پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے ردعمل کا اظہار کیا ہے،حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں ایک مسجد کے سامنے قرآن کا نسخہ پھاڑنا اور جلانا قابل مذمت ہے، سویڈش حکام اس جرم میں شریک ہیں کیونکہ انہوں نے مجرموں کے ارادے کے باوجود اس خطرناک فعل کے ارتکاب کی اجازت دی۔
مصر
مصر کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس ملک نے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعات کے اعادہ اور بعض یورپی ممالک میں اسلامو فوبیا اور مذاہب کے خلاف جرائم میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا نیز اس کی مکمل مخالفت کا اعلان کیا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی اصولوں اور عقائد کے خلاف ہے۔
الازہر
الازہر شریف نے اس توہین آمیز فعل کے جواب میں تمام اسلامی اور عرب اقوام نیز زندہ ضمیر والوں کو کتاب خدا کی حمایت میں سویڈش مصنوعات کا دوبارہ بائیکاٹ کرنے کی دعوت دی، الازہر نے اسلامی اور عرب حکومتوں سے بھی کہا کہ وہ مقدسات کی بے حرمتی کرنے والے اقدامات کے خلاف سنجیدہ اور متحد موقف اختیار کریں۔
یہ بھی:اسلام آباد میں سویڈن کا سفارت خانہ غیرمعینہ مدت کیلئے بند
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سویڈن میں اس طرح کی تضحیک آمیز حرکت 600000 سے زائد مسلمانوں کی میزبانی کرنے والے ملک میں ہوئی ہے، 21 جنوری کو ڈنمارک میں ایکسٹریم لائن پارٹی کے رہنما راسموسن پالوڈن نے بھی اسٹاک ہوم میں ترکی کے سفارت خانے کے قریب قرآن پاک کے ایک نسخے کو آگ لگا دی جبکہ وہ پولیس کی حفاظت میں تھا، اس مسئلے کی وجہ سے دنیا میں احتجاج کی لہر دوڑ گئی اور اس ملک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا سبب بنا۔