سچ خبریں: ناروے کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کی منظوری میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق کہ ناروے کے وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کی منظوری میں امریکہ کی رکاوٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کی قرارداد کے خلاف امریکی ویٹو پر سعودی عرب کا ردعمل
ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارٹ عید نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ انسانی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
ناروے کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مجھے شدید افسوس ہے کہ سلامتی کونسل بہت سی تعمیری کوششوں کے باوجود ایک بار پھر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی۔
گزشتہ روز امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر کی قرارداد کے مسودے کو ایک بار پھر ویٹو کر دیا، جس میں غزہ کی پٹی میں انسانی وجوہات کی بنا پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تیرہ ارکان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکہ نے اس کی مخالفت کی اور برطانیہ نے حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کے مسودے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام فریق انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا احترام کریں، قرارداد میں فریقین سے تمام قیدیوں کی بغیر کسی پیشگی شرط کے فوری رہائی کا عزم بھی کیا گیا،اس قرارداد نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حوالے سے 7 اکتوبر 2023 کو منظور کی گئی قراردادوں 2712 اور 2720 پر مکمل عمل درآمد کیا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیرس منصوبے کی تفصیلات کا انکشاف
سلامتی کونسل کی قرارداد 2712 جس میں مسلح تنازعات میں بچوں کے تحفظ کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی تھی جو 15 نومبر 2023 کو منظور کی گئی تھی، اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ اور نگرانی کے بیان کردہ اہداف کے ساتھ قرارداد 2720 کو 22 دسمبر کو منظور کیا گیا تھا۔