سچ خبریں:امریکی نیوز ایجنسی سے لکھا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اپنے والد اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان فون پر بات ہونے کے وقت وہاں موجود رہنے کی وجہ سے چین کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر جو بائیڈن کی فون کال کے باعث چین کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے،چینی وزارت خارجہ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فروری میں سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے لیے طے شدہ بیجنگ کا دورہ ٹائم ٹیبل کچھ وجوہات کی بناء پر منسوخ کر دیا ہے۔
دو باخبر ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ بن سلمان کے دورہ چین کی منسوخی کی اصل وجہ امریکی صدر کی سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے ساتھ ٹیلی فون کال تھی، رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے اپنا دورہ بیجنگ منسوخ کر دیا ہے تاکہ فون کال کے دوران موجود رہیں اور بائیڈن کے ساتھ اپنے والد کی گفتگو سنیں، سی این این نے ذرائع کے حوالے سے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد اپنے والد کے ساتھ بائیڈن کی ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران موجود تھے۔
سی این این نے اپنی رپورٹ کی تصدیق کے لیے واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے سے رابطہ کیالیکن ریاض کے سفارتی مشن نے ابھی تک اس درخواست کا جواب نہیں دیا،ایک امریکی اہلکار کے مطابق امریکی صدر اور سعودی عرب کے بادشاہ نے 9 فروری کو ٹیلی فون کال میں تیل کی منڈی میں استحکام کی ضمانت پر تبادلہ خیال کیا جس سے دو اعلیٰ امریکی حکام کے سعودی عرب کے دورے کی راہ ہموار ہوئی۔
سی این این نے مزید کہا کہ فون کال کے تین دن بعد، قومی سلامتی اور توانائی کے لیے دو سینئر امریکی ایلچی بریٹ میک گرک اور اموس ہاوسٹین نے سعودی دارالحکومت کا سفر کیا اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور متعدد اعلیٰ سعودی حکام سے آمنے سامنے ملاقات کی، جہاں انھوں نے سعودی وزیر توانائی عبدالعزیز بن سلمان سمیت کئی گھنٹے تک بات چیت کی۔
بائیڈن کے ایک سینئر حکومتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ سفر بائیڈن اور سعودی بادشاہ کے درمیان ٹیلی فون کال کے دوران کیا گیا ۔