سچ خبریں: یمن کے نہتے اور بے گناہ عوام کے خلاف سعودی جارح اتحاد کے جرائم کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ سعودی جارح اتحاد کے جنگجوؤں نے یمنیوں کے خلاف اپنے تازہ ترین جرم میں صنعا کے ایک اسپتال پر بمباری کی۔
رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسپتال کے اردگرد سعودی حملے اتنے شدید تھے کہ اسپتال کو بھی نقصان پہنچا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صنعاء میں ہسپتال کے اردگرد کے علاقوں میں بمباری کے نتیجے میں اب تک چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یمنی میڈیا نے بتایا کہ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ یمن کے خلاف سعودی جارحیت میں اس وقت اضافہ ہوا جب سعودی افواج نے متحدہ عرب امارات کے ایک فوجی جہاز کو قبضے میں لے لیا اور اس کے فوجی سازوسامان کو ضبط کرلیا۔
قبل ازیں یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی ساری نے متحدہ عرب امارات کے جنگی جہاز کو قبضے میں لینے کی کارروائی کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا جکہ یمنی فورسز کئی ہفتوں سے یمنی پانیوں میں اس فوجی جہاز کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ جہاز کو قبضے میں لینے کے بعد ہم نے ہر قسم کا اسلحہ اور فوجی سازوسامان قبضے میں لے لیا ہےان ہتھیاروں اور آلات کی تصاویر جلد جاری کی جائیں گی تاکہ عوام کو معلوم ہو سکے کہ متحدہ عرب امارات نے یمنی عوام کو مارنے کے لیے کون سے ہتھیار بھیجے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام ہتھیار صرف یمنی عوام کو مارنے کے لیے بھیجے گئے تھے۔ یمنی علاقے کے پانیوں کے دفاع میں اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کے ایک حصے کے طور پر، بحریہ نے متحدہ عرب امارات کے جارح بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا۔
مسلح افواج کے ترجمان نے کہا: “ہم نے پہلے ہی سعودی جارح اتحاد کو خبردار کیا ہے کہ اگر کشیدگی بڑھی تو ہم اس کے خلاف ایک منفرد آپریشن شروع کریں گے۔” اب ہم وہی وارننگ دہرا رہے ہیں۔
یحیی ساری نے کہا کہ ہمارے پاس یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کو تیز کرنے کی کارروائی کا جواب دینے کے لیے اچھے آپشن ہیں۔ اس لیے سعودی اتحاد کے لیے بہتر ہے کہ وہ حماقت سے باز آجائے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر سعودی اتحاد یمن کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے تو یمنی فضائی اور زمینی افواج انہیں اس سے کہیں زیادہ دور جگہوں پر حیران کر دیں گی جو انہوں نے پہلے نہیں دیکھی ہوں گی۔ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ آخرکار ایک دن رک جائے گی اور شکست کے سوا کوئی قسمت کا انتظار نہیں ہوگا۔