سچ خبریں:امریکی جریدے بلومبرگ نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں امریکی اثر و رسوخ میں کمی سے چین مستقبل میں سعودی عرب کا اہم تجارتی پارٹنر ہوگا۔
امریکی جریدے بلومبرگ نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی تجارتی شراکت داری میں امریکہ اور چین کی پوزیشن کا جائزہ لیا اور چین کو مستقبل میں سعودی عرب کا اہم تجارتی شراکت دار قرار دیا۔
مزید:چین اور روس کے لیے سعودی عرب نے دیا امریکہ کو منفی جواب
بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں مستقبل میں سرمایہ کاری اور کاروباری شراکت داری کے لیے ریاض کے ویژن کو چین کی جانب بیان کیا۔ کیونکہ ایک طرف تو مشرق وسطیٰ کے خطے میں امریکہ کا اثر و رسوخ بتدریج کم ہو رہا ہے اور دوسری طرف خطے کے ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات بڑھ رہے ہیں نیز مشرق وسطیٰ میں دن بہ دن چین کی موجودگی نمایاں ہوتی جا رہی ہے۔
امریکی میگزین کی اس رپورٹ میں توجہ کا مرکز ریاض میں عرب اور چینی تاجروں کی کانفرنس کا انعقاد ہے جسے سعودی عرب کی جانب سے خوب پذیرائی ملی۔
یہ بھی پڑھئے:چین اور سعودی عرب کے درمیان قریبی تعلقات
یاد رہے کہ یہ کانفرنس رواں ماہ کی 11 اور 12 تاریخ کو منعقد ہوئی جب کہ اس سے چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں بہتری اور تنازعات کو حل کرنے کے مقصد سے ریاض کا دورہ کیا تھا۔
سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے اس کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ چین عرب دنیا کی ترقی کی تحریک میں سرمایہ کاری کا اہم شراکت دار بنے۔