سچ خبریں:النشرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے سابق وزیر اطلاعات جارج قرداحی نےاس ملک میں پیش آنے والی حالیہ کشیدگی پر اپنا تازہ ترین موقف پیش کیا، انہوں نے کہاکہ لبنان میں ہونے والے حالیہ واقعے میں کچھ لوگوں نے خود مختاری پر مبنی موقف اختیار کرنے سے انکار کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کے سابق وزیر اطلاعات نے مزید کہاکہ مستعفی ہونے کا میرا فیصلہ ذاتی فیصلہ تھا، میں نے کئی بار کہا ہے کہ میں کسی عہدے کے پیچھے نہیں ہوں لہذا’’مردہ‘‘ تحریک کے سربراہ سلیمان فرنجیہ نے بھی اس حوالے سے فیصلہ مجھ پر چھوڑ دیا تھا، لبنان کے سابق عہدیدار نے یاد دلایاکہ حزب اللہ نے جب محسوس کیا کہ میرا مؤقف خود مختاری پر مبنی ہے توا نھوں نے میری حمایت کی جس کے لیے میں حزب اللہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
یادرہے کہ جارج قرداحی نے گزشتہ جمعہ کو باضابطہ طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ مجھے شروع سے کہانی دوبارہ سنانے اور اپنے آپ کو یاد دلانے کی ضرورت نہیں ہے کہ میں نے وزیر کے عہدے پر تعینات ہونے سے پہلے یمن کے بارے میں اپنا مؤقف بیان کیا تھا، قرداحی نے مزید کہاکہ یمن کے بارے میں میرے تبصرے کے بعد لبنان کے کچھ میڈیا اور خلیج فارس سے متصل ممالک کی طرف سے میرے خلاف ایک بھاری اور یقیناً جان بوجھ کر حملہ کیا گیا، اس وسیع اور دانستہ حملے نے مجھ سے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ میں لبنان کے لیے پریشانی کا باعث بنوں جبکہ یہ فطری بات ہے کہ خلیج فارس کے ممالک میں رہنے والے میرے لبنانی بھائی میرے لیے خود سے زیادہ اہم ہیں، اس لیے میں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔