سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے سارہ بنت عبدالرحمٰن السعید کو سعودی وزارت خارجہ کی ڈپٹی پبلک ڈپلومیسی مقرر کر دیا ہے۔
سارہ بنت عبدالرحمن کو 22 جنوری 2023 کو سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی ڈپٹی پبلک ڈپلومیسی مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے ریاستہائے متحدہ کی جارج میسن یونیورسٹی سے صحت کے نظام میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی 2012 سے 2015 تک وہ امریکہ میں سعودی مسلح فوج کے ملٹری کی ذمہ دار بھی رہیں۔
سارہ بنت عبدالرحمن السعید کے پاس بین الاقوامی تجربہ ہے اور وہ سعودی امریکہ تعلقات کے معاملے سے نمٹنے جا رہی ہیں۔
2019 سے 2022 کے درمیان وہ 2017 اور 2019 میں اسی وزارت میں بین الاقوامی تعاون کے امور کے لیے نائب وزیر صحت، ڈائریکٹر جنرل آف انٹرنیشنل کوآپریشن کے عہدے پر فائز رہیں۔
وہ 2004 سے 2012 میں ایم اینڈ ٹی بینک کے ڈپٹی جنرل منیجر، 2003 سے 2004 میں پراویڈنٹ بینک کے چیف اکاؤنٹنٹ، اور 2003 میں سدرن فنانشل بینک کے جنرل خزانچی بھی رہیں۔
سعودی وزارت خارجہ کی پبلک ڈپلومیسی کے طور پر اس سعودی خاتون کی تقرری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب تیل کی پیداوار میں کمی کے OPEC کے فیصلے کے بعد سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے مقصد سے سارہ بنت عبدالرحمن کو اس عہدے پر تعینات کیا ہے۔
سعودی عرب میں ہمیشہ خواتین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کرنے والی آل سعود حکومت مغربی ممالک اور بین الاقوامی فورمز میں خواتین کی سرگرمیوں کو پروپیگنڈے کے آلے کے طور پر استعمال کرتی ہے اور اس طریقے سے اپنا امیج بہتر کرنے کی کوشش کرتی ہے۔