سچ خبریں:سعودی عرب اقوام متحدہ کے حکام پر یمن میں انسانی حقوق کی تحقیقات کو معطل کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
برطانوی اخباردی گارڈین نے آج (بدھ کو) یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی ریاض کی خفیہ کوششوں کے بارے میں خبر دی ہے،رپورٹ کے مطابق ریاض ترغیبات اور دھمکیوں کے ذریعے یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اقوام متحدہ کی تحقیقات کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دی گارڈین نے مزید کہا کہ کچھ سفارت کاروں، سیاست دانوں اور کارکنوں نے سعودی اقدام کو خفیہ دباؤ کی مہم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سعودی اس اقدام کو تحقیقات کو روکنے کے لیے حکام پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں،واضح رہے کہ یہ دباؤ اس وقت آیا ہے جبکہ ریاض کی جانب سے اقوام متحدہ کی تحقیقات کو روکنے کی کوششیں ماضی میں اتنی کامیاب رہی ہیں کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے گزشتہ اکتوبر میں سعودی عرب کے جنگی جرائم کی آزادانہ تحقیقات کی توسیع کو مسترد کر دیا تھا۔
گارڈین نے مزید لکھا ہے کہ سعودی عرب کے ڈھکے چھپے دباؤ کی ایک مثال یہ تھی کہ اس نے پہلے انڈونیشیا جو آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا اسلامی ملک ہے، کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے حکام نے اکتوبر کے منصوبے کے خلاف ووٹ نہ دیا تو انڈونیشیا کے مکہ میں داخلے کو روک دے گا۔
اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ افریقی ملک ٹوگو نے انتخابات کے دن اعلان کیا تھا کہ وہ ریاض میں نیا سفارت خانہ کھولے گا اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی حمایت کے لیے سعودی عرب سے مالی مدد حاصل کرے گا۔