سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے حکام نے اس ملک کے تعلیمی نصاب میں سے صیہونیت مخالف مواد کو ہٹا دیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی ویب سائٹ کے مطابق صیہونی اخبار یدیعوت احرونٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی عرب کے تعلیمی نصاب سے صیہونیت مخالف مواد کو ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی صیہونی تعلقات کی صورتحال؛سعودی وزیرخارجہ کی زبانی
اس رپورٹ میں اس اقدام کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے ایک انقلابی قدم قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ بن سلمان نے اقتدار میں آنے کے بعد سے اسکولوں میں تعلیمی نصاب کی اصلاح کے میدان میں اپنے اقدامات کا آغاز کیا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
یدیعوت احرونٹ نے مزید دعویٰ کیا کہ اس سے قبل سعودی عرب کے تعلیمی نصاب کتابوں میں صہیونیوں کو بندر اور خنزیر کہا گیا تھا جو شیطان کی عبادت میں مصروف ہیں!
اس عبرانی میڈیا کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سعودی ولی عہد نے سعودی عرب کی 300 تعلیمی کتابوں کے مواد کو تبدیل کیا ہے جن میں صیہونیت مخالف مواد بھی شامل تھا۔
مزید پڑھیں: سعودی صیہونی تعلقات کے اصلی ہیرو
یاد رہے کہ حذف کیے گئے اس مواد میں سے کچھ صیہونی حکومت کی بستیوں کی تعمیر کے خلاف تصورات پر مشتمل تھا اور کچھ 1969 میں مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنے سے متعلق تھا۔