سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک تقریر میں نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی سب سے بڑی وجہ ایران پر قابو پانا اور تہران کا مقابلہ کرنا ہے۔
پولیٹیکو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے دنیا بھر میں امریکی دہشت گرد افواج کی موجودگی کی تازہ ترین صورتحال پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب میں امریکی اڈوں میں ان کی موجودگی خطے میں ایران کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے!،واضح رہے کہ امریکی فوجیوں کو اپنے ملک واپس بلانے اور دنیا میں امریکی مداخلت کو ختم کرنے کی مہم کے وعدوں کے باوجود جوبائیڈن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ القاعدہ اور داعش کے خلاف آپریشن کرنے کے لیے سعودی عرب میں تعینات کی جانے والی امریکی فوجیوں کی صرف ایک چھوٹی سی تعداد کو یمن بھیجا گیا۔
انھوں نے یمن کے خلاف سعودی جارحیت کے لیے واشنگٹن کی حمایت کے بارے میں دعویٰ کیاکہ جیسا کہ پہلے کہا جاچکا ہے، میں نے یمن میں حوثیوں کے خلاف سعودی قیادت والے اتحاد کی فوجی کارروائی کے لیے امریکی حمایت کا حکم دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی فوج صرف علاقائی افواج کو دفاعی اور تربیتی مقاصد کے لیے اور صرف حوثیوں کے خلاف اتحادی کارروائیوں کے سلسلے میں فوجی مشورے فراہم کرتی رہے گی،امریکی صدر نے اپنی رپورٹ میں ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے لکھاکہ امریکی مسلح افواج کو سعودی عرب میں اس لیے تعینات کیا گیا ہے تاکہ وہ ایران اور اس کےتربیت یافتہ گروہوں کی جانب سےامریکی افواج اور ان کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔