سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو مسترد کر رہا ہے

سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو مسترد کر رہا ہے

?️

سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو مسترد کر رہا ہے

خبر رساں ادارے رویٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ کے باوجود اب بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل میں شامل ہونے کے لیے تیار نہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب جلد اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کر سکتا ہے، تاہم امکان ہے کہ اس ماہ ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ واشنگٹن کے دوران ایسا کوئی اعلان نہ کیا جائے۔ دہائیوں کی دشمنی کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام مشرقِ وسطیٰ کی سیاسی و سکیورٹی توازن کو بدل سکتا ہے اور خطے میں امریکی اثر و رسوخ کو مضبوط بنا سکتا ہے۔

ٹرمپ گزشتہ ماہ امید ظاہر کر چکے ہیں کہ سعودی عرب جلد امارات، بحرین اور مراکش کی طرح ابراہیم معاہدوں میں شامل ہو جائے گا، لیکن دو سعودی ذرائع نے رویٹرز کو بتایا ہے کہ ریاض نے واشنگٹن کو سفارتی ذرائع کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے کہ اس کا مؤقف بدستور وہی ہے: سعودی عرب صرف اسی صورت اس عمل میں شامل ہوگا جب ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے واضح اور قابلِ عمل روڈمیپ طے پائے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب چاہتا ہے کہ کسی بھی عوامی اعلان سے قبل واشنگٹن کے ساتھ مکمل ہم آہنگی برقرار رہے تاکہ کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔ سابق امریکی انٹیلی جنس اہلکار جوناتھن پانی‌کوف کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان اپنے آئندہ دورے میں ٹرمپ پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی کھل کر حمایت کریں۔

 سعودی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ٹرمپ کے دباؤ کے باوجود جب تک فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے حقیقی پیش رفت موجود نہ ہو اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی سخت مخالفت جاری رہے، اس عمل میں آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ رپورٹ کے مطابق بن سلمان اور ٹرمپ کی ملاقات کا مرکزی ایجنڈا دفاعی تعاون اور سرمایہ کاری ہوگا، اور توقع ہے کہ دونوں فریق ایک ایسا معاہدہ کریں گے جس کے تحت امریکہ سعودی عرب کے لیے ایک نیا دفاعی فریم ورک تشکیل دے گا اور خلیج فارس میں اپنی فوجی موجودگی کو مزید مضبوط کرے گا۔

مشہور خبریں۔

تہران قاہرہ اتحاد اسرائیل کے حق میں نہیں:صہیونی میڈیا

?️ 30 مئی 2023سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے خطے میں ایران مخالف اتحاد کی تشکیل کے

پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے عدالتی تحفظ کی خواہاں، حکومت کا عدم اعتماد

?️ 21 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) حکومتی اراکین اور اپوزیشن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

مزاحمتی محور کے خلاف عربی عبرانی بلاک کا افسانہ کہاں گیا؟

?️ 21 اکتوبر 2023سچ خبریں: حماس کے کامیاب آپریشن اور صیہونی حکومت کے دفاعی-سکیورٹی ڈھانچے

سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ’بحریہ ٹاؤن کے 35 ارب روپے‘ قومی خزانے میں منتقل کرنے کا حکم

?️ 24 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بحریہ

بائیڈن کے مغربی ایشیا کے پہلے دورے کا اختتام شہزادہ الفیصل کے ہمراہ ہوا

?️ 16 جولائی 2022سچ خبریں:   میڈیا ذرائع نے ہفتہ کی شام تہران کے وقت کے

یمنی دارالحکومت پر جارحیت پسندوں کے فضائی حملے جاری

?️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:  یمنی دارالحکومت صنعا کے بعض علاقوں میں سلسلہ وار فضائی

ایک محاذ ایک قوم

?️ 16 مئی 2021سچ خبریں:شام کے وزیر خارجہ نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل

صیہونی فوجی حکام کی ایران کے خلاف جنگی دھمکیاں

?️ 8 جولائی 2025 سچ خبریں:صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف اور وزیر جنگ نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے