سچ خبریں:سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک سابق سینئر عہدہ دار سعد الجبری جنہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خلاف امریکہ میں باضابطہ مقدمہ دائر کیا ہے، نے اپنے دو بچوں (سارہ اور عمر) کی رہائی کے بدلے 100 ملین ڈالر ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
سعودی عرب کے انکشاف کرنے والے اکائونٹ مجتہد نے بتایا کہ سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے سابق سینئر عہدہ دار سعد الجبری نے اپنے دو بچوں (سارہ اور عمر) کی رہائی کے بدلے 100 ملین ڈالر ادا کرنے کی پیشکش کی ہے، رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش الجبری اور بن سلمان کے درمیان صلح اور دشمنی کو ترک کرنے کے مقصد سے کی گئی ،واضح رہے کہ یہ انکشاف مجتہد کے اس انکشاف کے دو دن بعد ہوا ہے جس نے دعویٰ کیا تھا کہ بن سلمان نے کہا تھا کہ اگر امریکہ متعدد معاملات میں سعودی ولی عہد کی ساکھ بحال کرنے میں مدد کرتا ہے تو وہ بھی اس کے مطالبات کو پورا کر سکتے ہیں۔
مجتہد نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ خالد بن سلمان کا امریکہ کا دورہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد ہوا، جس کا مقصد بن سلمان کو سبق سکھانا تھا،انہوں نے لکھا کہ اس سفر (خالد بن سلمان) کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا تھا کہ محمد بن سلمان اپنے آپ کو بدنام کیے بغیر امریکی مطالبات کی کیسے تعمیل کر سکتے ہیں۔
مجتہد کے مطابقتقریباً اب تک اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ Mabs مزید اہم مطالبات کو پورا کرے گا، جس میں چین کے ساتھ کسی بھی اسٹریٹجک تعاون کا خاتمہ اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں اضافہ شامل ہوگا۔
ٹویٹر ایکٹیوسٹ کا کہنا ہے کہ سعودی خاندان کی متعدد شخصیات کی رہائی سعودی ولی عہد سے امریکی مطالبات میں سے ایک ہے۔