سچ خبریں:سری لنکا کے ایک سینئر سکیورٹی عہدہ دار نے جولائی میں فرار ہونے والے اس ملک کے مستعفی صدر کی اپنے وطن واپسی کا اعلان کیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے سبکدوش ہونے والے صدر گوٹابایا راجا پاکسے اس ملک کے شدید معاشی بحران کی وجہ سے شروع ہونے والے مظاہروں کے بعد تب ملک چھوڑ گئے تھے جب مظاہرین نے ان کے دفتر اور کام کی جگہ پر دھاوا بول دیا۔
یاد رہے کہ وہ مالدیپ کے راستے سنگاپور بھاگ گئے اور کئی ہفتوں تک تھائی لینڈ میں رہے،واضح رہے کہ سری لنکا میں کچھ ناقدین اور مظاہرین نے راجا پاکسے اور ان کے خاندان پر اپنے دور صدارت میں معیشت کو خراب کرنے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے 1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے اس ملک کو بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔
سری لنکا کے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس ملک کے معزول صدر واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی صورت میں انہیں تحفظ حاصل ہو سکتا ہے، تاہم اس سلسلہ میں ابھی تک مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کیا ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی یا نہیں یا پھر سے اس ملک میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔