سچ خبریں:ٹرمپ کے دور صدارت میں معزول کیے جانے والے سابق امریکی وزیر دفاع نے پینٹاگون کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
ٹیلی ٹریڈر کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی وزیر دفاع مارک اسپیئر نے پینٹاگون کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، مارک اسپیئر نے کہا کہ اس وزارت نے غیر قانونی طور پر میری کتاب کے کچھ حصوں کی اشاعت کو روکا ہے جبکہ پینٹاگون کے مطابق، یہ یادداشتیں اسپیئر کے وزیردفاع کے دور کی ہیں اور ان میں خفیہ معلومات دکھائی دیتی ہیں۔
اسپیئر نے اپنی شکایت میں لکھاکہ وزیر دفاع کے طور پر میرے پورے دور میں، ملک کو بڑھتے ہوئے غیر ملکی خطرات، صحت کے بحران، پینٹاگون میں منتقلی، شہری بدامنیاور وائٹ ہاؤس میں متعدد تناؤ جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے،یادرہے کہ سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت اور اس کے خلاف ہونے والےعوامی احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال پر بعداسپیئر اور ٹرمپ کےدرمیان اختلافات ہوئےجس کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ اسپئیر لازمی حد تک وفادار نہیں تھے اور اسپئیر کو یقین آیا کہ ٹرمپ محکمہ دفاع کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یادداشت میں ایک اہم متن، جسے ولیم موریو نے شائع کرنا ہے، رازداری کے بہانے اسپیئر کی پہنچ سے دور رکھا گیا تھا، اور اسپیئر اس بات پر زور دےرہے ہیں کہ اس اہم متن میں بالکل بھی خفیہ معلومات نہیں ہیں۔
انہوں نے مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ان کی یادداشتوں کے تحریری ورژن کے تقریباً 60 صفحات میں ترمیم کی گئی ہے۔