سچ خبریں:برطانوی انٹیلی جنس سروسز کی جانب سے ووٹنگ سسٹم پر سائبر حملوں کے خطرے کے بارے میں انتباہ کے بعد اس ملک میں وزیر اعظم کے انتخاب کا عمل ملتوی کر دیا گیا ۔
برطانوی کنزرویٹو پارٹی نے اعلان کیا کہ اس نے پارٹی نے اپنی قیادت کے انتخاب کے لیے ووٹنگ اس وقت ملتوی کر دی جب ملک کی انٹیلی جنس سروسز نے انتخابی سسٹم پر سائبر حملے کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بورس جانسن کی جگہ پارٹی کے اگلے رہنما کا انتخاب کرنے کے لیے آئندہ ہفتے کے اوائل میں تقریباً 180000 پارٹی اراکین کو بیلٹ بھیجے جانے تھے، تاہم قدامت پسند پارٹی نے اعلان کیا کہ اس نے برطانیہ کے نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر کے مشورے کی بنیاد پر انتخابات کی سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ بیلٹ پیپر 11 اگست کو اراکین کو بھیجے جائیں گے اور اس کے علاوہ ووٹنگ سسٹم میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اب تک پارٹی کے اراکین کو ووٹنگ کے آخری دن یعنی 2 ستمبر تک اپنا ووٹ تبدیل کرنے کا امکان ہونا چاہیے تھا، نئے نظام میں ہر رکن کو ایک منفرد کوڈ ملتا ہے جو اسے ایک بار ووٹ دینے کی اجازت دیتا ہے، یہ ووٹنگ کاغذی اور آن لائن دونوں طرح کی ہوگی۔