سچ خبریں: یوکرین کے خلاف روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد 10ویں بار اس ملک کے صدر نے ملک میں فوجی حکمرانی میں توسیع کا مطالبہ کیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی پارلیمنٹ میں مارشل لا کی توسیع اور عوامی تحریک سے متعلق قانون کا مسودہ پیش کیا، فروری 2022 میں شروع ہونے والے روسی خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد یہ 10ویں توسیع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ جرنیل جو یوکرین میں جنگ ختم کر سکتے ہیں
یوکرین کے صدر نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں روس کے ساتھ جنگ میں زمینی کارروائیوں میں پیش رفت نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی اور ترسیل میں تاخیر ہوئی ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ زمینی کارروائیوں کے حالات کے حوالے سے کوئی واضح پیش رفت نظر نہیں آتی جس کی وجہ ہتھیاروں کی فراہمی میں تاخیر ہے جو غلطی ہے۔
تاہم، انہوں نے بحریہ کی کارروائیوں کا مثبت انداز میں جائزہ لیا اور کہا کہ یوکرین کو نہ صرف گولہ بارود بلکہ جدید فوجی ساز و سامان کی بھی ضرورت ہے۔
یوکرین کے صدر نے سرکاری اداروں میں عمومی تبدیلیوں اور متعدد اعلیٰ فوجی اور سیاسی عہدیداروں کی برطرفی اور ان کے تبادلوں کا ذکر کرتے ہوئے، یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف والیری زالوجینی کی برطرفی کے بارے میں بات کی اور کہا کہ انہیں اس حوالے سے بہت سی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں نیٹو فوج بھیجنے کا برطانیہ کا خیال ؛سی آئی سے سابق افسر کی زبانی
کہا جاتا ہے کہ Zelenskiy ہفتے کے آخر تک Zalognyi کو برطرف کر دیں گے اس لیے کہ ان دونوں کے درمیان تعلقات ایک عرصے سے اختلافات کا شکار ہیں اور ان میں سے اکثر کا تعلق یوکرین کی جنگ سے ہے،یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس کے ساتھ جنگ ایک ’ڈیڈ لاک‘ تک پہنچ گئی ہے۔