سچ خبریں:کوریڈور ترکی کے وزیر ٹرانسپورٹ اور مواصلات عبدالقادر اورا اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں نخجوان اور آذربائیجان کے درمیان رابطہ کاری کوریڈور کے آغاز کے بارے میں بتایا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ کوریڈور کے بنیادی ڈھانچے اور ٹھیکے پر کام جاری ہے انہوں نے کہا کہ اس راہداری کا 43 کلومیٹر ارمینیا کے علاقے میں ہے۔ اس علاقے کے ڈیزائن اور بولی کا عمل بھی مکمل ہو جائے گا۔ ہم اس حوالے سے ترکی کی دنیا سے بہت زیادہ آسانی سے جڑ جائیں گے۔
ترکی کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ ایران بھی اس راہداری سے جڑنے کا خواہاں ہے اور کہا کہ ہم ایرانی فریق کو یہ بتا رہے ہیں، ہم آپ کو یہاں رابطے کا راستہ دے سکتے ہیں۔ وہ بھی کچھ ایسا ہی چاہتے ہیں۔ ہم اس بارے میں بات کر رہے ہیں۔
تہران نے بارہا کہا ہے کہ وہ ایران کے شمال میں جغرافیائی اور سرحدی تبدیلیوں کی اجازت نہیں دے گا اور آرمینیا نے بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو راہداری فراہم نہیں کرے گا۔ 2020 کی جنگ کے بعد ماسکو میں جنگ بندی کے معاہدے کی شقوں پر زور دیتے ہوئے ایران اور آرمینیا نے اعلان کیا ہے کہ انہیں کنیکٹنگ لائنوں کی تشکیل اور آرمینیا کے جنوب اور ایران کے شمال سے ٹرانزٹ لائنوں کے قیام سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور وہ اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ لیکن جمہوریہ آذربائیجان کے پاس کراسنگ پر کنٹرول ہے اور آرمینیا اس ٹرانزٹ روڈ کی نگرانی نہ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
اورال اوغلو نے مزید کہا کہ زنگزور کوریڈور ہماری ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے اپنے اقدامات کیے ہیں۔ ترک سیکشن میں 224 کلو میٹر ہے جو کہ 5 سال کے اندر مکمل ہو جائے گا اور 2028 میں مجھے امید ہے کہ یہ کراسنگ شروع ہو جائے گی۔