ریپبلکن سینیٹر کی ونیزویلا کے خلاف حالیہ کارروائیوں کے بعد ٹرمپ پر کڑی تنقید

ریپبلکن سینیٹر کی ونیزویلا کے خلاف حالیہ کارروائیوں کے بعد ٹرمپ پر کڑی تنقید

?️

ریپبلکن سینیٹر کی ونیزویلا کے خلاف حالیہ کارروائیوں کے بعد ٹرمپ پر کڑی تنقید

ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال نے امریکہ کی جانب سے ونیزویلا کے خلاف حالیہ مہلک کارروائیوں کی سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس ایسے حملے کرنے کا قانونی اختیار نہیں ہے بلکہ اس کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہے۔ یہ بات سینیٹر پال نے امریکی چینل این بی سی کو دئے گئے انٹرویو میں کہی۔
پال نے زور دے کر کہا کہ حکومت کے حالیہ اقدامات ہماری روایات کے خلاف ہیں اور اگر ملک حالتِ جنگ میں نہیں تو لوگوں کو بغیر جرم ثابت کیے نشانہ بنایا نہیں جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرے کرنے والوں کو الزام ثبوت کے ساتھ دینا چاہیے؛ بصورتِ دیگر افراد کو نام جانے بغیر اور کسی جرم کے ثبوت کے بغیر "ٹکڑے ٹکڑےکر دینا ناقابلِ قبول ہے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت نے کارائیب میں متعدد بار قایقوں کو ہدف بنایا — اب تک چھ سے زائد حملوں میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ واشنگٹن کا موقف یہ ہے کہ ڈرگ کارٹیلز امریکی جانوں کے لیے فوری خطرہ ہیں اور صدر کو جان لیوا طاقت استعمال کرنے کا اختیار حاصل ہے، مگر کانگریسی اراکین اور بعض قانون دان اس دلیل کو غیرقانونی قرار دے کر شواہد مانگ رہے ہیں۔
سینیٹر پال نے واضح کہا: کیا یہ قانونی ہے؟ نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جنگ اور امن میں فرق ہوتا ہے جنگ کا اعلان ہو تو پھر معاملات الگ ہیں، ورنہ اگر ہم کسی ملک کے شہریوں کو بلا نام و نشان مارنے لگیں تو یہ ناقابلِ قبول ہے۔
پال نے کہا کہ اگرچہ وہ خود بھی اعلانِ جنگ کے حامی نہیں، مگر اگر مکمل جنگ کرنے کا ارادہ ہو تو کانگریس کو ووٹ کرنا ہوگا؛ صدر اکیلے یہ کام نہیں کر سکتا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فورسز کی تعیناتی اور اثاثوں میں حالیہ اضافہ تناؤ کو بڑھا رہا ہے — چار ہزار سے زائد امریکی فوجی ساحلی علاقوں کے قریب تعینات، آٹھ میزائل بردار جنگی جہاز، ایک جوہری آبدوز اور پورٹو ریکو میں 10 ایف-35 جنگی طیاروں کی روانگی اس کشیدگی کا حصہ ہیں۔ ونیزویلا نے بھی امریکی پروازوں اور عسکری سرگرمیوں کو "تحریک آمیز اور خطرناکقرار دیا ہے۔
صدر نکولس مادورو نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو غیرمسلح طریقوں سے مسلح کارروائیوں پر منتقل ہو سکتے ہیں اور ان کے بقول اُن کا ملک ایک "کثیر الجہتی جنگکا شکار ہے جس کا مقصد امریکی دباؤ کے ذریعے حکومت بدلنا ہے۔

مشہور خبریں۔

مغربی پابندیاں روس کو ایران کے ساتھ تعاون کرنے سے نہیں روک سکیں گی: روس

?️ 31 اگست 2022سچ خبریں:    روس کی وزارت خارجہ نے تہران کے وقت کے

ملک کا نام روشن کرنے والے قومی ہیرو کی کامیابی پر حکومت اور اپوزيشن دونوں خوش

?️ 10 اگست 2024سچ خبریں: پاکستان کا نام روشن کرنے والے قومی ہیرو ارشد ندیم

اسد عمر، اسد قیصر کی جہانگیر ترین گروپ سے روابط کی تردید

?️ 5 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اسد عمر

شام عراق سرحد پر دہشت گردی کی امریکی سازش

?️ 27 فروری 2022سچ خبریں:ایک عراقی سکیورٹی ماہر نے کہا کہ شام عراق سرحد کے

او آئی س کی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس کل اسلام آباد میں ہوگا

?️ 18 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے

وزیر اعظم مہنگائی کی وجہ سے عارضی مشکلات جلد دورہونے کے لئے پر امید

?️ 30 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان مہنگائی کی وجہ سے عارضی

 پنجاب حکومت نے وہ کام کیے جو کوئی صوبہ نہیں کررہا ہے

?️ 25 اگست 2021لاہور(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں پنجاب ایجوکیشن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا، بلاول بھٹو

?️ 10 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے