سچ خبریں: سعودی عرب کے بارے میں پرتگالی اسٹار کرسٹیانو رونالڈو کے حالیہ بیانات کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مشرق وسطیٰ کی محقق دانا احمد نے ان سے کہا کہ وہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے معاملات پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام رونالڈو کی موجودگی کو اپنے آپ کو مشہور کرنے اور ملک کے انسانی حقوق کےخراب ریکارڈ سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں اس لیے رونالڈو کو چاہیے کہ اس ملک کی غیر ضروری تعریف کرنے کے بجائے میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کریں اور انسانی حقوق کے مسائل کی طرف رہنمائی کریں۔
احمد نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی ناگفتہ بہ صورت حال کے بارے میں تاکید کی کہ سعودی حکومت ہمیشہ مختلف وجوہات کی بنا پر لوگوں کو پھانسی دیتی ہے اور سعودی حکام نے گزشتہ سال صرف ایک دن میں 81 افراد کو پھانسی دی اور ان میں سے کئی کو ظالمانہ مقدمات کی صورت میں سزائیں سنائی گئیں۔ سعودی حکام آزادی اظہار کو دبانے اور انہیں اجتماعات بنانے یا اس میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور انسانی حقوق کے محافظوں، حقوق نسواں کے کارکنوں، اور دیگر سیاسی کارکنوں کے خلاف بھاری سزائیں جاری کرتے ہیں۔ رونالڈو کو اپنی شہرت اور حیثیت کو سعودی عرب کو کھیلوں کے ذریعے اچھا دکھانے کا آلہ نہیں بننے دینا چاہیے اور النصر کلب میں اپنی موجودگی کا استعمال کرتے ہوئے اس ملک میں انسانی حقوق سے متعلق بہت سے مسائل پر کھل کر بات کرنی چاہیے۔
پرتگالی قومی ٹیم کے کپتان حال ہی میں النصر کلب جوائن کر کے ریاض پہنچے تھے۔ سعودی حکام کی جانب سے پرتگالی سپر اسٹار کے انتہائی پرتپاک استقبال کے بعد حال ہی میں مارسول پارک اسٹیڈیم میں النصر کے مداحوں کے ساتھ ان کی باضابطہ تعارفی تقریب منعقد ہوئی۔
پریس کانفرنس میں رونالڈو کی تقریر کی قابل ذکر بات سعودی عرب میں ہونے پر ان کا اطمینان تھا ان کا کہنا تھا کہ وہ فٹبال سے لطف اندوز ہونے اور ملکی ثقافت کا حصہ بننے کے لیے نصر میں آئے ہیں۔