سچ خبریں: یوکرین کے وزیر دفاع الیگزینڈر رزنیکوف نے جمعہ کی رات نیٹو کی انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہ روس کا یوکرین کے ساتھ جنگ میں فوجی نقصان بہت زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ روس کو کم از کم پانچ سال یا اس سے بھی ایک دہائی لگ جائے گی۔ افرادی قوت، فوجی سازوسامان اور اس کی میزائل صلاحیت کو بحال کرنے میں۔
یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے سیکرٹری اولیکسی ڈینیلوف کے مطابق روس کے میزائلوں کے ذخائر یوکرین پر تین سے چار مزید بڑے پیمانے پر حملوں کے لیے کافی ہیں۔
رزنیکوف نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ روسی فوج کو اسکندر بیلسٹک میزائل سمیت اعلیٰ درستگی والے ہتھیاروں کی کمی کا سامنا ہے اس لیے کہ اس نے یوکرائن کی جنگ میں اپنے زیادہ تر اعلیٰ درستگی والے میزائل ہتھیار استعمال کیے ہیں۔
یوکرائنی حکام کے مطابق روس کے پاس اب بھی تقریباً 6,980 دوبارہ تیار کردہ S-300 میزائل اور کل 801 کروز میزائل ہیں جو آسمان سے فائر کیے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یوکرین کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کیرل بوڈانوف نے 29 دسمبر کو کہا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے روس کے فضائی، سمندری اور زمینی میزائل کے ذخائر میں 87 سے 73 فیصد کے درمیان کمی واقع ہوئی ہے۔
یوکرائنی فوج کے جنرل اسٹاف کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس سال فروری میں یوکرائنی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک روس 3000 سے زائد ٹینک، 6000 بکتر بند جنگی گاڑیاں اور 105000 فوجی اہلکار کھو چکا ہے۔