سچ خبریں: روس نے ہولوکاسٹ کا ذکر کرتے ہوئے یوکرین کو جوہری امداد بھیجنے پر اسرائیلی حکومت کے اقدامات کی مذمت کی۔
آئی 24 نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس اور صیہونی حکومت کے تعلقات میں کشیدگی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ کی حفاظت کے لیے اسرائیلی حکومت کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے ، تل ابیب حکام کے سامنے ہولوکاسٹ کا معاملہ اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی روس اور امریکہ کے درمیان یوکرین چوتھا متنازعہ کیس
حالیہ سفارتی محاذ آرائی میں روس اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو چیلنج کیا گیا ہے اور ماسکو نے تل ابیب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین کے جوہری پاور پلانٹس کی حفاظت میں مدد کر رہا ہے۔
ٹیلیگرام کے ایک پیغام میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کیف کے ساتھ تل ابیب کے تعلقات پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، اپنی بڑی یہودی آبادی کے ساتھ، بالواسطہ طور پر ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہا ہے جو ہولوکاسٹ کے مرتکب افراد کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ میں لکھا کہ کاش تل ابیب میں موجودہ سیاسی اشرافیہ کے آباؤ اجداد کو معلوم ہوتا کہ ان کے بچے براہ راست ایسی حکومت کی حمایت کریں گے جو ہولوکاسٹ کے جلادوں اور نظریہ سازوں کی تعریف کرتی ہوگی تو وہ اپنے بچوں کو کبھی معاف نہ کرتے۔
مزید پڑھیں: ایران اور روس کے درمیان تعاون سے صیہونی خوفزدہ
واضح رہے کہ صیہونی حکومت پر یہ روسی تنقید اور تنازع اس وقت پیدا ہوا جب اسرائیل کے ایٹمی توانائی کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل موشے ایدری نے ویانا میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی 67ویں جنرل کانفرنس میں یہ انکشاف کیا کہ اسرائیل نے یوکرین کو ایٹمی توانائی میں اضافے کے لیے جوہری تنصیبات کی حفاظت میں مدد کی ہے،ایدری نے واضح کیا کہ یہ حمایت جوہری حادثے کی صورت میں امداد کے کنونشن کے اسرائیل کے عزم کے مطابق ہے۔