سچ خبریں: ان حالات میں جن میں بائیڈن نے پہلے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل معطل کرنے کا دعویٰ کیا تھا، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے انسانی ہمدردی کے پیش نظر تازہ ترین مؤقف میں، رفح میں آپریشن کے جاری رہنے کے بارے میں واشنگٹن کو تشویش تک ہی محدود رکھا۔
ایسی صورت حال میں جب وائٹ ہاؤس نے پہلے انسانی ہمدردی کے پیش نظر اعلان کیا تھا کہ وہ رفح میں قابض فوج کی کارروائیوں میں توسیع کی صورت میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی معطل کردے گا، تاہم اب امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ رفح میں ان کاروائیوں رہنا تشویش ناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو بھیجے گئے ہتھیاروں کے چونکا دینے والے اعدادوشمار!
برطانیو نیوز سائٹ اسکائی نیوز نے ہفتے کی صبح اطلاع دی ہے کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ اور غزہ میں جنگ کا خاتمہ موجودہ صورتحال میں ناممکن ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے اسرائیل کی جنگی کونسل کی جانب سے رفح پر حملے جاری رکھنے کے فیصلے کے ردعمل میں اپنے آپ کو خدشات تک محدود رکھا اور رفح میں اسرائیل کی گزشتہ 24 کارروائیوں کو ناکام قرار دیا۔
انہوں نے رفح میں اس حکومت کی کارروائیوں کو جاری رکھنے اور رفح میں رہنے والے ہزاروں فلسطینی پناہ گزینوں کے خطرے کو نظر انداز کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے اطمینان کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: تل ابیب کے لیے امریکی سینیٹرز کی مکمل حمایت
قبل ازیں تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ صیہونی غاصب حکومت اپنے پہلے گھر میں واپس آگئی ہے اور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں سے گریز کر رہی ہے۔