سچ خبریں: نیشنل سینٹر فار ویمن رائٹس کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 20 اور اس سے زائد عمر کی 309 ہزار گزشتہ ماہ مکمل طور پر نوکری سے نکال دیا گیا۔
خواتین کے حقوق کے قومی مرکز نے یہ اعداد و شمار ستمبر 2020 کے بعد سے کام کرنے والی خواتین کے لیے سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح قرار دیا۔
بائیڈن انتظامیہ کے لیبر ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ ماہ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ میں خواتین کی بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی ہے۔
خواتین کے حقوق کے قومی مرکز نے کام کرنے والی خواتین کی بے روزگاری کی وجوہات کے بارے میں کہا کہ کئی عوامل نے یہ بحران پیدا کیا ہے خاص طور پر کام کرنے والی خواتین کے لیے جن میں سے ایک اہم صنعت صحت کی دیکھ بھال اور پبلک سیکٹر میں کورونا وبا کا اثر ہے ۔
خواتین کے بے روزگاری کے بارے میں امریکی محکمہ محنت کے اعدادوشمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ ملک میں نسلی امتیاز اب بھی پھیلا ہوا ہے ، اور یہ کہ امریکہ میں سیاہ فام خواتین میں گوروں کے مقابلے میں بے روزگاری کی شرح زیادہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکہ میں سیاہ فام خواتین کے لیے بے روزگاری کی شرح اس وقت 7.3 فیصد ہے جبکہ سفید فام خواتین کے لیے بے روزگاری کی شرح 3.7 فیصد ہے۔