سچ خبریں:فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیلی حکام سے ملاقات میں اعلان کیا کہ ہم اسرائیل اور خطے میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لیے پوری کوشش کریں گے۔
فرانسیسی صدر نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے روزانہ اور دہائیوں پر محیط جرائم کا ذکر کیے بغیر، الاقصی طوفان، صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کے بڑے اور انتقامی آپریشن کو ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل پر 7 اکتوبر کا دہشت گردانہ حملہ فرانس اور دنیا کے لیے ایک بڑا صدمہ اور حیرت کا باعث تھا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج کا پہلا ہدف تمام یرغمالیوں کی بلا تفریق رہائی ہے اور مزید کہا کہ ہم اسرائیل اور خطے کی سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ حزب اللہ جنگ کے دہانے پر ہے اور ہم اس میدان میں فوری چیلنجوں کو سمجھتے ہیں، صدر نے دعویٰ کیا کہ ہم نہیں چاہتے کہ خطے میں تنازع پھیلے۔
غزہ کے عوام کے قتل عام پر مغربی ممالک کے سربراہوں کی حمایت اور صیہونی حکومت کے حکام کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کے اعلان کے تسلسل میں ایمانوئل میکرون چند گھنٹے قبل مقبوضہ فلسطین میں داخل ہوئے۔ اے ایف پی کے مطابق میکرون اسرائیل کے ساتھ پیرس کی مکمل یکجہتی کا اظہار کرنے تل ابیب گئے تھے۔
کل بروز پیر امریکہ، انگلینڈ، فرانس، کینیڈا، جرمنی اور اٹلی کے ممالک کے سربراہان نے صیہونی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا اور غزہ میں بچوں اور عام شہریوں کے قتل عام کا ذکر کیے بغیر صیہونی حکومت کے جنگجوؤں کے مسلسل حملوں کا ذکر کیا۔ ایک مشترکہ بیان میں غزہ کی پٹی اور فلسطینی عوام کے قتل کو دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کا اسرائیل کا حق قرار دیا ہے۔