سچ خبریں: عربی اور عبرانی ذرائع کی رپورٹوں میں غزہ میں فلسطینی مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات کے نئے دور کی تفصیلات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
العربی الجدید اخبار نے فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مزاحمت تل ابیب کی طرف سے تجویز کردہ سات روزہ عارضی جنگ بندی کے مکمل خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں دائمی جنگ بندی کون نہیں ہونے دے رہا؟
ان ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کا خیال ہے کہ موجودہ حالات میں عارضی جنگ بندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور کوئی بھی ایسی تجویز جس میں دشمنی کا مکمل خاتمہ شامل نہ ہو بے سود ہے۔
دوسری جانب عبرانی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ حماس اپنے موقف پر اصرار کر رہی ہے اور صرف جنگ کو مکمل روکنا چاہتی ہے۔
عبرانی زبان کے اخبار Yediot Aharonot نے بعض ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک حماس اپنے موقف پر اصرار کر رہی ہے اور ایسی باتیں پیش کر رہی ہے جو حقیقت سے دور ہیں۔
ان ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ حماس جنگ کو مکمل روکنا چاہتی ہے ،اس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کو قبول نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوجی غزہ میں رکنے کے لئے تیار نہیں
Yediot Aharonot نے ان ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تل ابیب کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کا نیا معاہدہ جنوری کے پہلے ہفتے سے پہلے نہیں ہو سکے گا۔