سچ خبریں: حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صہیونی فوجیوں کے راستے میں بم کا دھماکہ غاصب حکومت کی انتہا پسند کابینہ کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کہ وہ فلسطینی سرزمین کے کسی بھی حصے میں محفوظ نہیں ہیں۔
نابلس کے مشرق میں صیہونی حکومت کے فوجیوں کے راستے میں فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے بم کے دھماکے کے بعد، جس کے نتیجے میں کم از کم 4 دہشت گرد صیہونی زخمی ہوئے، مزاحمتی گروہوں نے ایک بیان جاری کیا۔
"سرایا القدس” گروپ (اسلامی جہاد مزاحمتی تحریک کی عسکری شاخ) کے تحت "نابلس بٹالین” نے جمعرات کی صبح ایک بیان میں کہا: "ہمارے مجاہدین نے یوسف کے مقبرے کے قریب قابض پیادہ فوج کے لیے ایک تفصیلی گھات لگا کر بارودی مواد کو اڑا دیا۔”
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "شہاب” کے مطابق نابلس بٹالین نے واضح کیا کہ مزاحمتی جنگجو اس دھماکے کے بعد بھی قابض حکومت کے فوجیوں پر گولیاں چلا کر ہلاک اور زخمی کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں:
اس بیان میں کہا گیا ہے: "ہمارے خصوصی دستوں کی جانب سے بم حملے کے بعد صہیونی فوجی گاڑی کے اندر موجود افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے”۔ ہمارے مجاہدین اس کار کے اردگرد قابض فوج کے ساتھ مسلسل جھڑپیں کرتے رہے جس سے قابض فوج کی صفوں میں براہ راست جانی نقصان ہوا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس” کے ترجمان "محمد حماد” نے بھی کہا: "یہ بم دھماکہ قابضین کی انتہا پسند کابینہ کے لیے ایک مضبوط پیغام تھا کہ تم ہماری سرزمین کے کسی بھی حصے میں محفوظ نہیں ہو اسے چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔”
حماس کے ترجمان نے کہا کہ بچوں کو قتل کرنے والی صیہونی حکومت کی خالی دھمکیاں مزاحمت کو خوفزدہ نہیں کرتی ہیں، بلکہ یہ ہمیں مزید کارروائی کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ نابلس میں بم پھٹنے کے بعد دشمن کی کابینہ کو اپنے سپاہیوں کی فریاد کو غور سے سننا چاہیے۔
حمادہ نے مزید کہا: "کیونکہ اگر دشمن شہروں اور دیہاتوں پر حملہ کرنے اور ہمارے پرامن لوگوں میں دہشت پھیلانے کا سوچتا ہے، تو یہ دھماکے ایک معمول بن جائیں گے اور مزاحمت کام کرتی رہے گی اور فتح حاصل کرنے تک آپ کو حیران کر دے گی۔”
صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمتی جنگجوؤں نے یہ دھماکہ خیز آلہ صیہونی فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کے نیچے نصب کیا اور پھر اسے دھماکہ سے اڑا دیا۔