سچ خبریں: سماء نیوز ایجنسی کے مطابق صہیونی اخبار معاریو کے فوجی نمائندے تل لیف رام نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی سیکورٹی ایجنسی کے مطابق حماس اس وقت اپنی عسکری صلاحیتوں کو از سر نو ترتیب اور اپ گریڈ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کی فوج نے اس ہفتے مشقیں کی ہیں تاکہ کئی ایسے منظرناموں کی تقلید کی جا سکے جن پر مقاومت کے کشیدگی کے نئے دور کی صورت میں عمل درآمد کا امکان ہے۔
تل لیف نے دعویٰ کیا کہ سکیورٹی کشیدگی اور حماس کے ساتھ صورتحال کے حل اور قیدیوں اور لاپتہ افراد کے معاملے پر مذاکرات کی معطلی حماس کو قابض حکومت کے خلاف کارروائیوں پر مجبور کر سکتی ہے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا خیال ہے کہ حماس کے رہنما تلوار کی جنگ کے تجربے کے ایک حصے کے طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ جارحانہ سرنگوں کے علاوہ جن میں وہ سرمایہ کاری کرتے رہتے ہیں، انہیں دوسری صلاحیتوں کی بھی ضرورت ہے جو وہ اس کا بہترین استعمال کرتے تھے لیکن حالیہ برسوں میں انہوں نے اسے اپ گریڈ کرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔
صیہونی نمائندے نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اندازوں کے مطابق حماس کی افواج جس منصوبے کے لیے وعدہ کیے گئے دن کے لیے تربیت دے رہی ہیںاس کا ایک حصہ غزہ اور پوڈ کے درمیان سرحدی دیوار کے اوپری حصے کو بڑی گاڑیوں کے ذریعے اڑا کر سرحدوں میں اترنا، گھسنا اور دراندازی کرنا ہے۔
تل لیف کے مطابق قابض حکومت کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے حالیہ مہینوں میں مشاہدہ کیا ہے کہ حماس جن علاقوں میں ترقی کر رہی ہے ان میں سائبر جنگ، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں اور مختلف قسم کے فضائی اور ٹینک شکن میزائل آلات ہیں قابض فوج کا خیال ہے کہ حماس اس وقت فوجی تصادم کے بارے میں نہیں سوچ رہی ہے کیونکہ وہ ان علاقوں میں اپنی فوجی صلاحیتوں کو دوبارہ ترتیب دینے اور اپ گریڈ کرنے کے لیے وقت کو استعمال کر رہی ہے اس دعوے کا ثبوت قابض حکومت کی فوج کے ساتھ کسی قسم کے تصادم کو روکنے کے لیے سرحدوں پر فیلڈ افسران کی بڑی تعداد میں موجودگی ہے۔