سچ خبریں: قبرس کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائیڈز نے سید حسن نصر اللہ کی طرف سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کے بارے میں انتباہ کے بعد کہا کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی تنازع میں شریک نہیں ہیں اور نہ ہی ہم کسی کے ساتھ ہیں، ہم مسئلے کا نہیں بلکہ حل کا حصہ ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے بدھ کے روز اپنے خطاب میں صیہونی حکومت کے ساتھ قبرس کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں قبرس سے صرف ایک لفظ کہوں گا کہ قبرص کی حکومت لبنان پر حملہ کرنے کے لیے اپنے ہوائی اڈے دشمن کے لیے کھولنے سے ہوشیار رہے۔ کیونکہ ایسی کارروائی کا مطلب ہے کہ قبرص یہ جنگ کا حصہ ہے اور ہم اس ملک کے ساتھ اس بنیاد پر نمٹیں گے کہ یہ جنگ کا حصہ ہے۔
قبرس کے صدر نے دعویٰ کیا کہ ملک کا کردار صرف لارناکا کی بندرگاہ سے غزہ کے لیے امدادی جہاز بھیجنا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا حزب اللہ یا لبنانی حکومت کے ساتھ اب بھی کوئی رابطہ چینل موجود ہے، انہوں نے کہا کہ یقیناً لبنانی حکومت اور ایرانی حکومت دونوں کے ساتھ رابطے کے ذرائع سفارتی راستے سے ہیں۔
قبرس کے صدر کے جواب میں کہ کیا آپ نصراللہ کے الفاظ سے پریشان ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہ بیانات اچھے نہیں ہیں اور حقیقت سے کسی بھی طرح میل نہیں کھاتے اور یہ قبرص کو جنگی سرگرمیوں میں ملوث ظاہر کرنے کی کوشش ہے جو کہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔
قبرس کے صدر کی طرف سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کا مکمل انکار تل ابیب میں اس ملک کے سفیر کے الفاظ سے مطابقت نہیں رکھتا۔
بدھ کی شام مقبوضہ فلسطین کے لیے قبرصی سفیر کورنیلیس کارنیلیو نے عربی ویب سائٹ Ynet کو بتایا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ وسیع تر ہم آہنگی میں کام کر رہے ہیں۔