سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصر اللہ اب بھی اسرائیل کے سب سے خطرناک دشمن ہیں۔
حزب اللہ کے بانیوں میں سے ایک اوراس تحریک کے سابق سکریٹری جنرل سید عباس موسوی کی شہادت کی 30 ویں برسی اور 1992 میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے طور پر سید حسن نصر اللہ کے مشن کے آغاز کے موقع پر صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم نے ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے جس میں سید حسن نصر اللہ کی ان برسوں کے دوران عظیم صلاحیتوں اور کارناموں کو بیان کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 17 فروری 1991 کو لبنان میں حزب اللہ کے سابق سکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے شیخ راغب حرب کی شہادت کی آٹھویں برسی کے موقع پر تقریر کرنے کے بعداپنی اہلیہ ام یاسر اور چھوٹے سے بچے حسین کے ساتھ اسرائیلی ہیلی کاپٹر کی براہ راست میزائل کا نشانہ بنے اور چالیس سال کی عمر میں شہید ہوئے۔
سید عباس موسوی کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی مرکزی کونسل نے سید حسن نصر اللہ کو لبنان میں حزب اللہ کا سکریٹری جنرل منتخب کیا،سید عباس موسوی کے قتل سے تل ابیب نے مزاحمتی جدوجہد کو متاثر کرنے کا ارادہ کیا تھا اور اسرائیلیوں نے بارہا اعتراف کیا ہے کہ ان کے خیال تھا کہ سید عباس موسوی کے قتل سے حزب اللہ کا کام ختم ہو جائے گا، جب کہ خود صیہونی اب تسلیم کرتے ہیں کہ سید حسن نصر اللہ ان کے سب سے خطرناک دشمن ہیں ۔