سچ خبریں:لبنان کے دورے پر آئے فرانسیسی وزیر تجارت نے بیروت کے حکام کو پابندیوں کی دھمکی دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ پیرس نے لبنان کی مدد کے اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے۔
الاخبار اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق بیروت میں ہولناک بم دھماکے کی پہلی برسی کے موقع پر آج (منگل) لبنان پہنچنے والے فرانسیسی وزیر تجارت فرانک ریسٹر نے لبنانی عہدیداروں سے ملاقات کی اور ایک بار پھر لبنانی عہدیداروں کو پابندیوں کی دھمکی دی،رپورٹ کے مطابق بیروت کی تباہ شدہ بندرگاہ میں بعبدا محل میں لبنانی صدر مشیل عون سے ملاقات کے بعد وہ نامہ نگاروں کے سامنے حاضر ہوئے اور دعوی کیا کہ فرانس لبنانیوں کے ساتھ ہے اور دھماکےپہلے ہی سے لبنان کی مدد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمانوئل میکرون خود بندرگاہ پر آئے اور انہوں نے لبنانی سیاسی بحران کے حل کے لئے ایک منصوبہ پیش کیا جس کے بعد فرانسیسی فوج کا ایک گروپ آیا اور دھماکے کے متاثرین کو طبی اور انسان دوستانہ امداد فراہم کی، فرانسیسی وزیر تجارت نے دعوی کیا کہ اس ملک نے لبنان کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے جبکہ لبنانی حکام اصلاحات کا فرض پورا نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے لبنانیوں کو دھمکی دیتے ہوئے مزید کہاکہ لبنان کی یہ صورتحال نہیں ہونا چاہیے،ہم جلد ہی ان عہدہ داروں کے خلاف پابندیاں عائد کریں گے جو اس ملک میں حکومت تشکیل دینے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں،انھوں نے کہا ک ہمارا آج کا پیغام لبنانی عوام کے لیے اپنی حمایت پر زور دینے اور انہیں حکام کے وعدوں کی یاد دلانے کے لئے ہے، فرانس نے آج یہ بھی اعلان کیا ہے کہ یوروپی یونین جولائی کے آخر تک لبنانی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے طریقہ کار پر متفق ہوچکی ہے۔
درایں اثنا فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان نے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد کہا کہ ابھی کچھ دیر قبل اس ماہ کے آخر تک اور بیروت بندرگاہ دھماکے کی برسی سے قبل لبنانی عہدہ داروں پرپابندیاں عائد کرنے کے لئے ایک قانونی ڈھانچہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔