سچ خبریں:امریکہ کے معمر صدر جو بائیڈن پر ریپبلکنز کی تنقید کے درمیان، ان کی اہلیہ جِل بائیڈن نے ریپبلکن پارٹی کی امیدوار نکی ہیلی کی جانب سے 75 سال سے زائد عمر کے سیاستدانوں سے ذہنی قابلیت کا امتحان لینے کی تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
جل بائیڈن نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ان کے شوہر اگلے سال الیکشن جیتنے کی صورت میں ذہنی قابلیت کے ٹیسٹ کے آپشن پر غور کریں گے کہا کہ ہم کبھی بھی ایسے ٹیسٹ پر بات نہیں کریں گے!
بائیڈن کے حالیہ دورہ کیف اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس سفر اور ملاقات کو بائیڈن کی ذہنی طاقت اور امریکہ کی قیادت کے لیے جسمانی تیاری کا ثبوت سمجھا۔
اس نے مزید کہا کہ کتنے 30 سالہ لوگ پولینڈ کا سفر کر سکتے ہیں، ٹرین میں سوار ہو سکتے ہیں، مزید 9 گھنٹے سڑک پر رہ سکتے ہیں، یوکرین جا کر زیلنسکی سے مل سکتے ہیں؟ بائیڈن کو دیکھو؛ دیکھیں کہ وہ کیا کرتے ہے اور اسے ہر روز دہراتے ہیں۔
فروری میں 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کرتے وقت، نکی ہیلی نے مشورہ دیا کہ 75 سال سے زیادہ عمر کے سیاستدانوں کو ذہنی قابلیت کا امتحان لینا چاہیے۔ وہ واضح طور پر 80 سالہ بائیڈن کا حوالہ دے ری تھیں جو امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیں، اسی طرح سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جن کی عمر 76 سال ہے۔ ہیلی سے پہلے ٹرمپ نے 2024 کے انتخابات میں اپنی امیدواری کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
جِل بائیڈن کے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سائبر اسپیس کے صارفین نے امریکہ کے 46ویں صدر کے حالیہ دعووں کا مذاق اڑایا ہے کہ انہوں نے شہری حقوق کی تحریک میں اس وقت حصہ لیا جب وہ جوان تھے۔
ریاستہائے متحدہ کے صدر متعدد زبانی اور طرز عمل کی وجہ سے طویل عرصے سے سائبر اسپیس کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔