سچ خبریں: داؤد الزبیدی کی شہادت کے بعد کل رات ہونے والے صیہونی مخالف مظاہروں میں شہر جینن کیمپ میں ہزاروں افراد کی شرکت کے بعد کیمپ اور جنین شہر میں موجود استقامتی گروہوں نے تیاری کا اعلان کیا ۔
عرب 21 ویب سائٹ کے مطابق، جنین میں استقامتی گروپوں نے استقامت کے تمام ارکان کو عام ہڑتال اور سوگ کا اعلان کرکے اور پورے علاقے میں تیاری کا اعلان کرتے ہوئے صہیونیوں پر حملہ کرنے کی ہری جھنڈی دے دی۔
اس حوالے سے تل ابیب میں بہادرانہ کارروائی کے مرتکب شہید رعد حازم کے والد فتی حازم نے بھی کہا کہ جنین کیمپ صیہونیوں کے خلاف ایک متحد فوج بن چکا ہے۔ انہوں نے استقامتی گروہوں پر زور دیا کہ فلسطینی مسلح گروہوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں وہ ایک جھنڈے تلے متحد ہو جائیں ۔
استقامتی گروہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ صہیونیوں سے بالخصوص Knesset کے انتہا پسند نمائندے اطمر بن غفیر کی شہادت کا بدلہ لیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ سنیچر کی شام متعدد صیہونی آباد کاروں نے Knesset کے شدت پسند نمائندے اتمر بن غفیر کے ساتھ مل کر رمبام اسپتال پر حملہ کیا اور مطالبہ کیا کہ داؤد الزبیدی کے علاج کو روکا جائے۔
گزشتہ جمعہ کی صبح جنین کیمپ پر صیہونی قابض فوج کے حملے کے دوران داؤد الزبیدی کو پیٹ میں گولی لگی تھی۔ان کی تشویشناک حالت کے پیش نظر انہیں 1948 کے مقبوضہ علاقوں کے اس اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔