سچ خبریں: غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات صہیونی فریق اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مسلسل رکاوٹوں کے باعث تعطل کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے تبادلے کے حوالے سے امریکہ کو ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔ یہ اسرائیل کی شرائط کے مطابق ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم کے نام سے مشہور ادارے نے خبر دی کہ اسرائیل نے اس سلسلے میں امریکہ کو جو نئی تجویز پیش کی ہے اس میں ایک ساتھ تمام قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔
اس عبرانی میڈیا کے مطابق صیہونی حکومت کی نئی تجویز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس حکومت نے غزہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنوار اور اس تحریک کے دیگر رہنماؤں کی بحفاظت روانگی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ تمام اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بدلے میں۔
اس تجویز میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کی بات بھی کی گئی ہے اور اسرائیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی کو غیر مسلح کیا جائے اور اس پٹی کے انتظام کے لیے ایک نیا طریقہ کار بنایا جائے۔
اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی نئی تجویز کو محفوظ اخراج کا معاہدہ کہا جاتا ہے۔
دریں اثناء گزشتہ روز فلسطینی مزاحمت کے ایک خصوصی ذریعے نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں اعلان کیا کہ امریکہ آئندہ چند روز میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک نئی تجویز پیش کرنے والا ہے۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ امریکہ کی نئی تجویز درحقیقت نیتن یاہو کے فریب اور ان کے مطالبات کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہے جس کا مقصد کسی بھی قیمت پر معاہدے میں خلل ڈالنا ہے۔